کھیل

بیٹنگ لائن کی ناکامیوں کا سلسلہ دراز، ایک اور شکست

جنوبی افریقہ نے تیسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان کو باآسانی 68 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 2-1 سے برتری حاصل کر لی۔

ابو ظہبی: پاکستانی بلے بازوں کی ناقص کارکردگی کے باعث جنوبی افریقہ نے تیسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان کو باآسانی 68 رنز سے شکست دے دی۔

جنوبی افریقہ کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز ے ٹاس کا سکہ اپنے حق میں پلٹتے دیکھ کر بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ پر پہلے اپنے بلے بازوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا۔

میچ کے لیے جنوبی افریقی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئیں جہاں ہاشم آملا، کوئنٹن ڈی کوک اور ڈیل اسٹین کو گریم اسمتھ، کولن انگرام اور وین پارنیل کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا۔

اسی طرح پاکستانی ٹیم میں بھی ایک تبدیلی کرتے ہوئے ناصر جمشید کی جگہ اسد شفیق کو موقع فراہم کیا گیا۔

ٹیم میں واپس آنے والے ہاشم آملا کوئی خاص کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور دس رنز بنا کر محمد عرفان کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔

گزشتہ میچوں میں اسپنرز کے خلاف ناکام رہنے والے فاف ڈیو پلیسی کو اس بار اوپر کھلانے کا تجربہ کیا گیا جو کامیاب ثابت ہوا اور انہوں نے کوئنٹن ڈی کوک کے ساتھ 77 رنز کی شراکت قائم کر کے ایک بڑے مجموعے کے لیے بنیاد فراہم کی۔

اس موقع پر شاہد آفریدی نے پہلے 40 رنز بنانے والے ڈی کوک اور پھر 55 رنز کی اننگ کھیلنے والے ڈیو پلیسی کو چلتا کر دیا۔

تاہم وکٹیں گرنے کے باوجود پاکستانی باؤلرز جنوبی افریقی بلے بازوں کو رنز بنانے سے روکنے میں ناکام رہے جہاں جے پی ڈومینی اور اے بی ڈی ویلیئرز نے ایک اور اہم شراکت قائم کر کے بڑے اسکور کی جانب پیش قدمی جاری رکھی۔

اس دوران مہمان بلے بازوں کو پاکستانی فیلڈرز کا بھرپور ساتھ بھی حاصل رہا جس کے باعث باؤلرز کو دباؤ بڑھانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

سعید اجمل نے ڈی ویلیئرز کو آؤٹ کر کے 60 رنز کی شراکت کا خاتمہ کیا تو میدان میں ڈیوڈ ملر کی آمد ہوئی جنہوں نے ڈومینی کے ساتھ 60 رنز جوڑ کر اسکور 243 تک پہنچا دیا۔

ڈیوڈ ملر 34 جبکہ ڈومینی 64 رنز بنانے کے بعد پویلین سدھارے جبکہ اس کے بعد عرفان نے ریان میک لیرن اور ڈیل اسٹین کا قصہ بھی تمام کر دیا۔

جنوبی افریقہ نے مقررہ اوورز میں 259 رنز بنا کر پاکستان کو تیسرے میچ میں جیت اور سیریز میں برتری حاصل کر نے کے لیے 260 رنز کا ہدف دیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے عرفان نے تین جبکہ آفریدی اور اجمل نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

گزشتہ میچز کے برعکس اس مرتبہ نئی اوپننگ جوڑی نے پاکستان کو 50 رنز کا تیز آغاز فراہم کیا تاہم اس کے بعد آنے والے بلے باز اس سلسلے کو برقرار رکھنے میں ناکام رہے۔

پاکستان کو پہلا نقصان 32 رنز بنانے والے احمد شہزاد کی صورت میں برداشت کرنا پڑا جس کے بعد دو رنز کے اضافے سے محمد حفیظ نے بھی اپنے اوپننگ پارٹنر کو پویلین میں جوائن کر لیا۔

اس موقع پر کپتان مصباح الحق اور عمر امین رن ریٹ کو برقرار رکھنے میں ناکام رہے اور جس کے باعث مطلوبہ رن ریٹ میں بتدریج اضافہ ہوتا گیا۔

اسکور 86 تک پہنچا تو عمر امین امپائر کے ایک متنازع فیصلے کا شکار ہو کر پویلین واپسی پر مجبور ہوئے۔

عمر امین کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان نے 30 رنز کے اضافے سے مزید چار وکٹیں گنوا دیں، مصباح 19، اسد شفیق 11، عمر اکمل 7 اور شاہد آفریدی نے 6 رنز بنا کر بیٹنگ کے لیے سازگار پچ پر وکٹیں گنوائیں۔

116 رنز پر چھ وکٹیں گرنے کے بعد سہیل تنویر اور وہاب ریاض نے تھوڑی بہت مزاحمت کرتے ہوئے اننگ کی سب سے 61 رنز کی شراکت قائم کی لیکن جنوبی افریقی باؤلرز کی نپی تلی گیند بازی کے سامنے ان کی بھی ایک نہ چلی۔

177 کے مجموعے پر وہاب 33 رنز بنانے کے بعد مورکل کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے جبکہ اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر عمران طاہر نے اجمل کو آؤٹ کر کے اپنی وکٹوں کی تعداد چار کر لی۔

دوسرے اینڈ پر موجود سہیل نے کچھ ہاتھ دکھائے لیکن 31 رنز بنانے کے بعد ان کی ہمت بھی جواب دے گئی اور پوری پاکستانی ٹیم 187 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

جنوبی افریقہ نے میچ میں 68 رنز سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سیریز میں بھی 2-1 سے برتری حاصل کر لی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے پاکستانی نژاد اسپنر سب سے کامیاب باؤلر ثابت ہوئے جنہوں نے چار کھلاڑیوں کو پویلین رخصت کیا جبکہ ریان میک لیرن اور مورنے مورکل نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

سیریز کا چوتھا میچ جمعہ کو اسی مقام پر کھیلا جائے گا۔