اس شہر میں پاکستانیوں کی تعداد پچاس ہزار کے لگ بھگ ہے۔ مجھے افسوس اس بات کا تھا کہ تقریب میں نہ ہی کوئی پاکستانی یا پاکستانی قونصلیٹ یا سفارت خانے کا کوئی بندہ موجود تھا۔ ویسے بھی پاکستانی سفارت خانے والے عید، شب برات اور دیگر تعطیلات کے علاوہ کویی اعلان کم ہی جاری کرتے ہیں۔
مجھے یاد ہے کے چند ماہ قبل پاکستان قونصلیٹ ٹورنٹو کے ایک افسر نے اپنے کسی جاننے والے کے آموں کے کاروبار کو پروموٹ کرنے کی کوشش کی جو کامیاب نہ ہو سکی۔ اگر سفارتخانے والے لنگڑے آموں کو پروموٹ کرنے کے بجاۓ محمّد حنیف کے آموں والے مشہور ناول (اے کیس آف ایکسپلوڈنگ مینگوز) کا ذکر کرتے تو کینیڈا میں پاکستان کا امیج کافی بہتر ہو سکتا تھا۔ یہ تو بھلا ہو لاکھوں کینیڈین قاریین کا جو لنگڑے پاکستانی آموں سے زیادہ محمد حنیف کی اس پہلی کتاب سے واقف ہیں۔
جب کوئی سرکاری افسر یا حکومتی کارکن پاکستان سے کینیڈا تشریف لاتا ہے تو سفارتی عملہ جان چھڑکتا ہے۔ مقامی اردو ہفت روزہ اخبارات میں اشتہارات لگتے ہیں اور فوٹو گروپ حرکت میں آجاتا ہے۔ علی بابا کے چالیس چوروں کی طرح ہر طرف سے فوٹو گروپ کے صدا بہار چہرے سستی شہرت کی لیے ان ہفت روزہ اخبارات میں پیسے دے کر تصویروں کی شو بازی میں سبقت لے جانے کی ہر ممکن کوشس کرتے نظر آتے ہیں۔ کچھ کنجوس چہرے تو خود ہی فوٹو ایپ کا استعمال کر کے فیس بک پر سونامی لے آتے ہیں۔
اردو کے نام پر حکومتِ کینیڈا کو دہائیوں سے چونا لگانے والی بعض نام نہاد اردو اور پاکستانی ادبی تنظیموں کا ذکر آیندہ سفر ناموں میں ہو گا مگر یہ عجیب معاملہ ہے کہ یہاں اردو کے تیس سے زائد اخبارات ہیں جن میں سے آپ کو پاکستانی قونصل خانوں میں ایک بھی نظر نہیں آتا۔
میں نے رائل روڈ یونیورسٹی کی پروفیسر میرین نیل کے لیے محمّد حنیف کی کتاب پر ان کا آٹوگراف لیا اور وینکوور کے نواح میں واقع پاکستانیوں کےعلاقے "سرے" کی طرف چل پڑا۔ سنا ہے کہ یہاں پر قائم "پاکستان ہاؤس" عید اور چودہ اگست کو ہی کھلتا ہے۔ جب ہمارے کلچر سینٹروں کی چابی ان بزرگوں کے نیفے میں ہو گی جنہوں نے نہ خود کچھ کیا اور نہ ہی نوجوان نسل کو موقع دیا تو پھر پچاس ہزار کے لگ بھگ پاکستانی کمیونٹی کا اس صوبے میں کیا مقام ہو گا اس کہ اندازہ آپ خود لگا سکتے ہیں؟
عید کےعید کھلنے والے اس کمیونٹی سینٹر کی چابی کس بزرگ کے "نیفے یا لاچے" میں ہے، اس کا ذکر آیندہ ملاقات میں ہوگا۔ اپنا خیال رکھیے گا۔
( جاری ہے...)
editor@diversityreporter.com