لاہور: شاہدرہ میں کھانسی کا زہریلا سیرپ پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بارہ ہوگئی ہے۔ سیکرٹری صحت نےواقعہ کانوٹس لیتےہوئے ای ڈی او ہیلتھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ہفتے کی شام شاہدرہ ٹاؤن میں نشہ آور سیرپ پینے کے باعث عرفان علی ، جاوید، بابر حسین،رفاقت اور بلا گھر میں ہی دم توڑ گئےتھے۔
زہریلا سیرپ پینے والے شہزاد اور وقاص سمیت دیگر افراد کوطبی امداد کے لیے میو ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹرز کی اٹھارہ گھنٹے کی سخت کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہوسکے۔
ڈان اخبار میں شائع ایک خبر میں کہا گیا ہے کہ شاہدرہ پولیس اسٹیشن کے محرر طاہر کے مطابق کل گجر محلہ، پسنی پیر اور علم دین پارک کے علاقے سے آٹھ افراد کو ہسپتال لایا گیا تھا۔
یہ تمام افراد انہی تینوں مقامات پر پارکس اور سڑک پر بے ہوش پڑے ہوئے تھے۔ اخبار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان تمام افراد نے کھانسی کا یہ شربت خمار حاصل کرنے کیلئے پیا تھا۔ تمام افراد کو میو ہپستال پہنچایا گیا تھا۔
ہلاک ہونے والوں کےعزیزو اقارب کا کہنا ہے کہ تمام افراد کی موت زہریلا سیرپ پینے سے واقع ہوئی جس پرپولیس نے میڈیکل اسٹور کے مالک کو گرفتار کر لیا۔
سیکرٹری صحت پنجاب کیپٹن(ر)عارف ندیم نےواقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ای ڈی اوہیلتھ لاہور سےچوبیس گھنٹے میں انکوائری رپورٹ طلب کر لی ہے۔