لاہور: وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ تمام موبائل فون کمپنیوں کو سمیں فروخت کرنے کے لیے تین مہنوں کے اندر 'بائیو میٹرک سسٹم' اپنانا ہوگا۔
اتوار کو پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں میڈیا کے نمایندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ موبائل فون سم کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو فروخت نہیں کیا جاسکے گی اور اس حوالے سے قانون جلد متعارف کروایا جائے گا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ موبائل فون اور موٹر سائیکل دہشت گردوں کے ہتھیار بن چکے ہیں اور اس وجہ سے حکومت ان پر پابندی لگاتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے تاہم اس حوالے سے وفاقی حکومت اپنا تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا مالیاتی مرکز ہے اور اسے عسکریت پسندوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ حکومت کراچی میں امن قائم کرنے کے لیے سنجیدہ اور ضرورت پڑنے پر فوج کو بھی بلایا جاسکتا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ کراچی اور کوئٹہ کو شرپسندوں نے ہدف بنایا ہوا ہے کیوں کہ دونوں شہر پاکستان کی معیشت کے لیے اہم ہیں ۔