پاکستان

بلوچستان میں انسدادِ پولیو مہم روک دی گئی

حکومتِ بلوچستان میں پولیو مہم کے فوکل پرسن، نورالحق بلوچ نے کہا کہ یہ مہم کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اور ضلع پشین میں غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔

کوئٹہ: حکومتِ بلوچستان نے منگل کے روز کراچی اور پشاور میں پولیو کیخلاف مہم میں شریک رضاکاروں کی ہلاکت کے بعد سے بلوچستان اس مہم کو روک دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق حکومتِ بلوچستان میں پولیو مہم کے فوکل پرسن، نورالحق بلوچ  نے کہا کہ یہ مہم کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اور ضلع پشین میں غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔

' پولیومہم روکنے کی وجہ کارکنوں کو لاحق سیکیورٹی خدشات ہیں،' نورالحق بلوچ نے بتایا۔

انہوں نے کہا کہ اس سال بلوچستان سے پولیو کے چار کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

نورالحق بلوچ نے یہ بھی بتایا کہ بلوچستان میں پولیوٹو وائرس کے گیارہ کیسز رجسٹر ہوئے ہیں۔

' پولیوٹو وائرس قابلِ علاج ہے اور تین ماہ میں اس سے صحتیابی حاصل ہوجاتی ہے۔' بلوچ نے کہا۔

انہوں نے کہا گزشتہ سال بلوچستان سے پولیو کے 73 کیسز رونما ہوئے تھے۔

بلوچ نے کہا کہ محکمہ صحت بلوچستان نے عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے 24 سے 28 دسمبر تک کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اور ضلع پشین میں پولیو کیخلاف ایک خصوصی مہم کا اعلان کیا تھا۔ اب یہ مہم بھی ملتوی کردی گئی ہے۔

کوئٹہ میں ایک ماہ قبل مشرقی بائی پاس کے علاقے میں ایک پولیو مہم کے ایک کارکن کو قتل کردیا گیا تھا جس کے قاتلوں کا آج تک پتا نہ چل سکا۔

دوسری جانب کم ترین آبادی اور سب سے وسیع رقبےوالے صوبہ بلوچستان کے کئی اضلاع میں مذہبی شدت پسند حلقوں کی جانب سے پولیو مہم میں شریک ٹیموں کو دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں۔