دنیا

ایتھنز: پاکستانی کی ہلاکت کے بعد نسل پرستی مخالف مظاہرے

قریباً تین ہزار تارکین وطن اور انسانی حقوق سے وابستہ کارکنوں نے شہر کے مرکزی امونیا اسکوائر پہ احتجاجی مظاہرہ کیا۔

ایتھنز: گزشتہ دنوں ایک پاکستانی نوجوان کی ہلاکت کے بعد ہفتہ کے روز سینکڑوں افراد نے میت کے ہمراہ مرکزی ایتھنز میں نسل پرست حملوں میں اضافے کیخلاف مظاہرہ کیا۔

قریباً تین ہزار تارکین وطن اور انسانی حقوق سے وابستہ کارکنوں نے شہر کے مرکزی امونیا اسکوائر پہ احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے نسل پرستی مخالف بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پہ "نیو-نازی باہر نکلو" اور "شہزاد لقمان کے فسطائی قاتلوں کو سزا دو" جیسے مطالبات درج تھے۔

ستائیس سالہ پاکستانی کو بدھ کی صبح چند موٹر سائیکل سواروں نے اسوقت چھرا گھونپ کر ہلاک کردیا تھا جب وہ اپنی سائیکل پہ سوار کام کیلئے جارہا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ میں نسل پرستی کے عنصر کو رد نہیں کیا جاسکتا۔

"شاید اس ہلاکت کے بعد اس طرح کے حملوں میں کمی کی امید بڑھ جائے۔ ہم حکومت سے احتجاج کر رہے ہیں کہ وہ ایسے نسلی حملوں کیخلاف اقدامات کرے،" یہ کہنا تھا جاوید اسلم کا جو پاکستانی کمیونٹی آرگنائزیشن کے سربراہ ہیں۔ ان مظاہروں میں قریباً تین سو پاکستانیوں نے بھی میت سمیت حصہ لیا۔

یونان، ایشیائی اور افریقی تارکین وطن کا داخلی راستہ ہے جہاں سے وہ ہر سال بڑی تعداد میں یورپی یونین میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاہم گزشتہ چھ دہائیوں کے دوران سب بدترین معاشی بد حالی کے سبب آجکل انہیں یہاں شدید جارحیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس ہفتہ کے اوائل میں ایک پولیس افسر نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ پچیس اور انتیس سالہ دو فائر فائٹرز نے نشے کی حالت میں لقمان کہ سینے پہ چھرے کے وار کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔

اسطرح کے واقعات گولڈن ڈان نامی نسل پرست پارٹی کیجانب سے کئے جانے کے شواہد ملے ہیں جو ملک کو غیر قانونی تارکین وطن سے خالی کرانے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

حالیہ انتخابات میں تقریباً سات فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد یہ پارٹی اور بھی مضبوط ہو گئی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کو ایسے واقعات میں اضافے پر شدید تحفظات ہیں اور انکے مطابق یہ واقعات زیادہ تر عوامی مقامات یا پبلک ٹرانسپورٹ میں کالے لبادوں میں ملبوس افراد کی جانب سے کئے جاتے ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کیمطابق لقمان پہ حملہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں بلکہ اسطرح کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روک سکنے میں یونانی حکام کی ناکامی کا مظہر ہے۔