پاکستان

'بلوچستان میں گورنرراج کی ضرورت نہیں تھی'

دہشتگردی کے خلاف جنگ تو لڑی جا رہی ہے تاہم یہاں پر عام آدمی بھی محفوظ نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان۔

پشاور: جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پورے ملک میں بدامنی ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں بدامنی عروج پر ہے۔

اتوار کو پشاور میں قاضی حسین احمد کی یاد میں منعقد تعزیتی ریفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ تو لڑی جا رہی ہے تاہم یہاں پر عام آدمی بھی محفوظ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت عام لوگوں کو قتل کر رہی ہے۔

ان کے مطابق، دہشتگردی کے خلاف آپریشن کے نام پر عام شہریو ں کا قتل عام ہو رہا ہے اور ان کے گھروں پر بمباری ہو رہی ہے۔

مولان فضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان میں ایک دھرنے پر تو حکومت ختم کر دی جاتی ہے تاہم دوسری جانب خیبر پختونخوا میں ہر طرف خون کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں روزانہ اموات کی شرح 20 تک پہنچ گئی ہے جبکہ گزشتہ سال 11 ہزار لوگ شہر قائد میں لقمہءاجل بن گئے لیکن سندھ میں بھی گورنر راج نافذ نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ فرقہ واریت کے حوالے سے ان کی پالیسی واضح ہے اور وہ خیبر پختونخوا اور سندھ میں گورنر راج کے نفاذ کا مطالبہ نہیں کر رہے مگر بلوچستان میں بھی گورنرراج کے نفاذ کا کوئی جواز نہیں تھا۔

نگران سیٹ اپ کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عبوری حکومت اپوزیشن اور تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے بنائی جائے گی جس کا اعلان حکومت کر چکی ہے۔