دنیا

افغانستان زلزلہ، اسّی افراد ہلاک ہونے کا خدشہ

گورنر عبدالمجید نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ ہم مزید لاشیں بھی نکال پائیں گے۔

قندوز: افغانستان میں زلزلے کے بعد مٹی کا تودہ پھسلنے کی وجہ پہاڑی علاقے میں واقع کچے مکانات دفن ہوگئے۔ صوبائی حکام نے بتایا کہ امدادی کارکنوں نے کم از کم اسّی افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

پیر کے روز شمالی افغانستان میں زلزلے کے دو جھٹکے محسوس کئے گئے جن کی شدت پانچ اعشاریہ چار اور پانچ اعشاریہ سات نوٹ کی گئی۔ ان کی وجہ سے مٹی اور پھتروں کے ڈھیر دور دور تک جاپہنچے۔

بغلان صوبے کے گورنر نے کہا کہ تودوں تلے بائیس مکانات دب گئے ہیں لیکن ابھی تک صرف دو خواتین کی لاشیں ہی برآمد کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ بیس زخمی افراد اس وقت ہسپتال میں زیرِعلاج ہیں۔

گورنر عبدالمجید نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ ہم مزید لاشیں بھی نکال پائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیم کے پاس صرف ایک بلڈوزر ہے جو تمام مٹی کے ڈھیر کو صاف کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام افراد کے لیئے نمازِ جنازہ ادا کریں گے۔

اقوام متحدہ کے مطابق وہ امدادی کارروائیوں کے لئے علاقے کے حکام سے رابطے میں ہیں۔

خیال رہے کہ افغانستان کے شمال کے علاقے کو زلزلے کا خطرہ ہمیشہ لاحق رہتا ہے۔ سنہ دو ہزار دو میں اسی صوبے میں دو ہزار سے زائد افراد زلزلے کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے۔