دنیا

افغانستان: انسانی حقوق کی صورتحال مزید خراب ہونے کا امکان

نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعد افغانستان میں انسانی حقوق کی صورتحال مزید خراب ہونے کا امکان ہے، ہیومن رائٹس واچ۔

کابل: ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ نیٹو فورسز کے انخلاء کے بعد افغانستان میں انسانی حقوق کی صورتحال مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گیارہ سال سے جاری افغان جنگ پر بین الاقوامی تھکاوٹ کے باعث صدر حامد کرزئی کے اوپر سرداروں، کرپٹ سیاست دانوں اور انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے افراد کے کردار کو کم کرنے کیلیے دباؤ کم ہوا ہے۔

ایچ آر ڈبلیو کے ڈائریکٹر بریڈ ایڈمز کے مطابق، افغانستان میں انسانی حقوق کے تحفظ کو شدید شبہات لاحق ہیں۔

'کرپشن،  قانون کی حکمرانی کا فقدان، خراب طرز حکمرانی، توہین آمیز پالیسیاں اور طرز عمل کی وجہ سے ملک کے شہری اپنے حقوق سے محروم ہیں'

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014ء میں ایساف فورسز کے انخلاء کے بعد لوگوں کے ساتھ بدتر سلوک کی توقع ہے۔

رپورٹ نے اقوام متحدہ کی جنوری میں جاری ہونے والے دستاویزات کی تائید کی ہے جسکے مطابق، بین الاقوامی توجہ کے باوجود افغانستان کی پولیس اور حساس اداروں کی جانب سے بدسلوکی اور تشدد ابھی بھی جاری ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2009ء میں خواتین پر ہونے والے تشدد کے خلاف منظور ہونے والا قانون زیادہ تر علاقوں میں حقیقت میں نافذ نہیں ہوا۔