دنیا

ہندوستان کا رویہ قابل تعریف ہے، افغان طالبان

ہندوستان نے افغانستان میں مزید فعال کردار ادا کرنے کے امریکی دباؤ کو مسترد کر کے اچھا کیا'۔'

کابل: افغان طالبان نے ہندوستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان نے افغانستان میں مزید فعال کردار ادا کرنے کے امریکی دباؤ کو مسترد کر کے اچھا کیا ہے۔

عسکریت پسندوں نے ایک انگریزی ویب سائیٹ پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ اپنی سر زمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

یہ بیان نئی دہلی کے ان خدشات کو زائل کرنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے کہ اگر طالبان واپس حکومت میں آئے تو ہندوستان مخالف پاکستانی شدت پسند گروہ اور ذیادہ مضبوط ہو سکتے یں۔

امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے دو ہزار چودہ  میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے پیش نظر اپنے دورے کے دوران  ہندوستان پر افغانستان میں مزید فعال کردار ادا کرنے پر زور دیا تھا۔

تاہم طالبان کا خیال ہے کہ پنیٹا اپنے مقصد میں ناکام رہے ہیں۔

طالبان کے مطابق پنیٹا ہندوستان میں تین دن تک کوشش کرتے رہے کہ امریکا اپنا بوجھ ہندوستان کے کاندھے پر لاد کر خود افغانستان سے فرار ہو سکے لیکن بھارتی حکام نے امریکی مطالبوں کو ایک طرف رکھ دیا کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ امریکا اپنا مفاد دیکھ رہا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہندوستان حقائق جانتا ہے اسی لئے امریکا کو کسی قسم کی  یقین دہانی نہیں کروائی گئی۔

'اِس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ بھارت اِس خطے کا ایک اہم ملک ہے اور اسے افغان عوام کی امنگوں اور آزادی کی چاہت سے واقف ہے۔یہ بات بالکل غیر منطقی ہوگی کہ وہ محض امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے خود کو مشکل میں ڈال دے'۔

واضح رہے کہ ہندوستان جنگ سے متاثرہ افغانستان میں شاہراہوں اور پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر سمیت مختلف منصوبوں پر دو ارب امریکی ڈالر خرچ کر رہا ہے۔

ہندوستان بڑے پیمانے پر افغانستان کے سیکورٹی معاملات میں شمولیت سے اجتناب کرتے ہوئے اپنے ملک میں افغان افسروں کیلئے چند چھوٹی تربیتی پروگراموں پر اکتفا کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ ہندوستان ماضی میں طالبان کا سخت مخالف رہا ہے اور سن دو ہزار ایک سے قبل طالبان کے دور حکومت میں اُس نے افغانستان سے اپنے سفارتی رشتے منقطع کرتے ہوئے شمالی اتحاد کی حمایت کی تھی۔

ہندوستان  کےانٹیلیجنس ایجنسی کے سابق سربراہ وِکرم سود نے خبررساں ایجنسی رائٹرز سے بات چیت میں کہا کہ طالبان کے اِس بیان میں ہندوستان کے لیے ایک انتباہ پوشیدہ ہے۔

'ان کے مطابق یہ بیان ایک مہذب انتباہ ہے کہ افغانستان سےغیر ملکی افواج کی واپسی کے بعد بھارت وہاں کے معاملات میں مداخلت نہ کرے'۔