پاکستان

چیرمین ایف بی آر کو سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا حکم

چئیرمین ایف بی آر کو ذاتی طور پر پیش ہو کر ملزمان سے رقم وصول کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ایساف کنٹینرز کیس کا مختصر فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے چئیرمین ایف بی آر علی ارشد حکیم کو آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر پیش ہو کر دو ہفتوں میں ملزمان سے رقم وصول کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

فوجی سامان سے بھرے بتیس ہزار ایساف کنٹینز پر اربوں روپے ڈیوٹی معاف کرنے کے ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

جسٹس گلزار احمد نے ایساف کنٹینرز کیس کا مختصر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے چئیرمین ایف بی آر کو ترقم وصول کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

چئیرمین ایف بی آر کو 2دو ہفتوں میں تمام ملزمان سے رقم وصول کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

گزشتہ سماعت میں ایف بی آر نے سپریم کورٹ کے سامنے کسٹم ڈیوٹی کی درآمد، ایمپورٹر سے ٹیکس کی وصولی اور کلیرینگ اور فارورڈنگ ایجنٹ اور بونڈ کیریئرز کے لیے ایک سال سے اوپر چلنے والا نیٹو کنٹینر لاپتہ کیس میں اپنی لاچاری بیان کی۔

زیر التواء قانونی چارہ گوئی نے ایف بی آر کو پانچ عشاریہ چھ ملین روپے جمع کرنے سے روکا ہوا تھا، جبکہ انیس جنوری سن 2011 میں، وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر شعیب سڈل کی طرف سے ایک رپورٹ میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ (اے ٹی ٹی) کے تحت چار سال میں آنے والے کنٹینر میں چوری ہونے والوں کی وصولی کی رقم 54.73 ارب روپے بنتی ہے۔

یہ معلومات سپریم کورٹ کے ساممنے ایف بی آر کے نمائندے ایڈوکیٹ رانا شمیم نے پیش کی تھی۔