پاکستان

بلوچستان کا سیاسی بحران، 20 وزراء کے استعفے منظور

بلوچستان اسمبلی میں نواب زادہ طارق کی بطور قائد حزب اختلاف کی تقرری کی حمایت کرتے ہیں، سردار اسلم۔

کوئٹہ: بلوچستان کے سیاسی بحران میں اتوار کو اس وقت مزید شدت آگئی جب گورنر بلوچستان نواب ذوالفقار علی مگسی نے بیس صوبائی وزیروں کے استعفے منظور کیے۔

ان وزراء میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے میر صادق عمرانی، جان علی چنگیزی، بابو امین عمرانی، اسفند یار کاکڑ جبکہ پاکستان مسلم لیگ ق کے امن نوتزئی، حبیب محمد حسانی، صوبیہ کرن کبزئی اور دیگر شامل ہیں۔

سردار اسلم نے گورنر ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ وہ بلوچستان اسمبلی میں نواب زادہ طارق کی بطور قائد حزب اختلاف کی تقرری کی حمایت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام ہم خیال اراکین نے اس بات پر اصولی طور پر اتفاق کیا ہے کہ کسی بھی جانبدار نگراں وزیراعلی کا راستہ روکا جائے گا۔

گورنر ہاؤس کے ایک ذرائع نے کہا ہے کہ نواب مگسی نے استعفے قبول کرلیے ہیں۔

ادھر جے یو آئی ف اور بی این پی عوامی کے 13 وزیروں نے بھی اپنے استعفے پیش کردیئے ہیں تاہم گورنر نے انہیں تاحال قبول نہیں کیا ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کی صوبائی کابینہ میں اکثریت ختم ہونے کے بعد آج ہونے والا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

اراکین کی اکثریت نے موجودہ اپوزیشن لیڈر نواب زادہ طارق مگسی کی حمایت کا اعلان کیا تھا جن میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے صوبائی صدر سمیت آٹھ ارکان شامل ہیں۔