امریکا کا پاکستان سے معافی مانگنے سے پھر انکار
واشنگٹن: امریکا نے ایک مرتبہ پھر سلالہ حملے پر پاکستان سے معافی مانگنے سے صاف انکار کردیا ہے۔
امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے برطانوی خبررساں ادارے کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ سلالہ حملے میں چوبیس پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت پر امریکا کا اظہارِ افسوس کافی ہے۔پنیٹا کا کہنا تھا کہ ماضی کو چھوڑ کر آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سلالہ حملے کے بعد پاکستان کے جانب سے بند کی گئی نیٹو سپلائی کی بحالی کیلئے مذاکرات جلد کامیاب ہو جائیں گے۔
جب ان سے پاکستان سے معافی مانگنے کے بارے میں پوچھا گیا تو پنیٹا نے جواب دیا کہ ہم نے اپنا موقف واضع کر دیا ہے اور اب آگے بڑھنے کا وقت ہے۔
پنیٹا نے کہا کہ یہ وقت ہے دونوں ممالک نیٹو رسد ، عسکریت پسندوں کے محفوظ ٹھکانوں اور دہشت گردی کے معاملات پرآگے بڑھیں۔
دریں اثنأ پنیٹا نے امریکی کانگریس میں پاکستان کی امداد روکنے کی تجویز پر بڑھتے ہوئے دباؤ کا بھی اعتراف کیا۔
انھوں نے کہا امریکا کو نیٹو رسد کے لیئے دوسرے مہنگے راستے اپنانے پڑ رہے ہیںلحاضا پاکستان کی امداد متاثر ہوسکتی ہے۔
قبل ازیں، پنیٹا نے اپنے کابل کے دورے پر کہا تھا کہ افغانستان میں امریکی حکمت عملی کے دفاع کے لیے پاکستان پر دباؤ بڑھائیں گے۔
انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان کے معاملے میں برداشت کی انتہا ہوچکی ہے۔
تاہم رائٹرز کے ساتھ اپنے انٹرویو میں پنیٹا نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات پیچیدہ ضرور ہیں لیکن یہ تعلق ضروری بھی ہے اور دونوں ممالک کو اس کے لیئے کام کرنا ہوگا۔