عراق: شیعہ اکثریتی صوبوں میں دھماکوں سے 18 افراد ہلاک
بغداد: عراق میں شیعہ اکثریتی صوبوں کے بازاروں میں ہونے والے تین کار بم دھماکوں میں کم از کم 18 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
عراق سے ایک سال قبل امریکی افواج کے انخلا کے بعد سے فرقہ وارانہ کشیدگی اور عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ منگل سے اب تک عراق میں 180 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پولیس اور میڈیکل ذرائع کے مطابق پیر کو امارہ میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں کم از کم نو افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے۔
تیسرا دھماکہ دیوانیہ کے علاقے میں ہوا جہاں ایک بازار میں ہونے والے کار بم دھماکے میں دو افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوگئے۔
تاریخی شہر کربلا میں پارکنگ میں کھڑی گاڑی میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم تین افراد جبکہ محمودیہ میں اہل تشیع کی مسجد کے پاس دھماکے میں چار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ابھی تک کسی نے بھی ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی لیکن بم دھماکے اور خودکش حملے عراق کے القاعدہ کے گروہ کا خاصا ہیں۔