عراق میں 10 کار بم دھماکے، کم از کم 60 افراد ہلاک
بغداد: عراق میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں کم از کم 60 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جہاں شیعہ اکثریتی علاقوں میں ہونے والے کار بم دھماکوں میں بیشتر افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
عراق میں گزشتہ ہفتے سے اب اہل تشیع اور سنیوں کے درمیان پیش آنے والے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پیر کو دارالحکومت بغداد کے زیادہ تر شیعہ علاقوں میں ہونے والے آٹھ کار بم دھماکوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔
جنوبی شہر بصرہ میں بھی دو کار بم دھماکے ہوئے، پہلا دھماکہ ایک پرہجوم مارکیٹ جبکہ دوسرا سعد اسکوائر کے بس ٹرمینل کے اندر ہوا۔
پولیس اور اسپتال ذرائع کے مطابق ان دھماکوں میں گیارہ افراد ہلاک ہو گئے۔
اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق اپریل میں عراق میں 700 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جو گزشتہ پانچ سال کے دوران ایک ماہ میں ہلاک ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
پڑوسی ملک شام میں جاری بغاوت کے باعث ملک میں پرتشدد اور فرقہ وارانہ واقعات میں مزید تیزی آئی ہے۔