نواز شریف تیسری بار وزیر اعظم منتخب
اسلام آباد: مسلم لیگ نون کے سربراہ میاں محمد نواز شریف واضح اکثریت کے ساتھ تیسری بار پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔
نواز شریف دو تہائی اکثریت کے ساتھ 244 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے۔ جبکہ تحریک انصاف کے جاوید ہاشمی نے 31 اور مخدوم امین فہیم نے 42 ووٹ حاصل کیے۔
وزیراعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس آج بروز بدھ مورخہ پانچ جون کی صج شروع ہوا۔
نواز شریف نے تقریباً چودہ برس بعد تیسری بار وزیر اعظم بن کر نئی تاریخ رقم کی ہے۔
وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اپنے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہےکہ پاکستان کی بقاء اور سلامتی کا انحصار آئین کی بالادستی میں ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ آمریت کی وجہ سے ہی ملک ٹوٹا اور وفاق کی اکائیاں ایک دوسرے سے دور ہوئیں جس سے پاکستان کو شدید نقصان پہنچا۔ وزارتِ عظمٰی کے عہدے کے انتخاب میں دو قدآور سیاسی شخصیات پاکستان پیلز پارٹی کے مخدوم امین فہیم اور تحریکِ انصاف کے جاوید ہاشمی نے بھی بطورامیدوار حصّہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کردیا کہ پاکستان اورجمہوریت لازم اورملزوم ہیں اور جمہوریت کی روشن راہ کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں۔ ن لیگ کے قائد کا کہنا ہے کہ عوام اور ایوان کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے ووٹ دینے والے تمام ووٹرز کو مبارک باد بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سنگیں مسائل سے دوچار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فرینڈلی اپوزیشن کےطعنوں کےباوجودسابق حکومت کومدت پوری کرنےدی اور بطور اپوزیشن بھی نیا جمہوری کلچر دیا۔ نواز شریف نے کہا کہ ملک میں حکومت صرف عام انتخابات سے تبدیل ہونا چاہیے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ، بے روزگاری اوردہشتگردی ،کرپشن کا چیلنج قبول کرتے ہیں۔ تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہ وہ ان سے رابطہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود مسائل سے بھرپور جنگ لڑیں گے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کےلئے چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے عوام کو معلوم ہے کہ معیشت کی کیا صورتحال ہے۔ نواز شریف کے خطاف کے بعد مخدوم امین فہیم نے قومی اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں جمہوریت نے قدم جمالیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے تیسری بار وزیراعظم کاحلف اٹھایا، یہ کریڈٹ پی پی کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ویں، 19ویں اور 20ویں ترامیم کا کریڈٹ پی پی پی کو جاتا ہے۔ انہوں نےکہا کہ یپلزپارٹی نےآمریت کےکالےقانون کوختم کیا۔ اپنے خطاب میں ان کہنا تھا کہ پی پی نے اپنے دور حکومت میں اخلاق و محبت سے چلنےکی روایت ڈالی۔ دوران خطاب انہوں اس امید کا اظہار کیا کہ نئی حکومت ملک کو بحرانوں سے باہر نکالے گی۔ پاکستان تحریک انصاف کے جاوید ہاشمی نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن پاکستان کے لیے آج ایک تاریخی دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی کامیابی پاکستان کی کامیابی سے منسوب ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دعاگو ہیں کہ پاکستان میں جمہوری تسلسل جاری رہے۔ اپنے خطاب میں جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان کا کہنا ہے ڈرون حملے بند ہونے چاہئیں۔ پختون خواہ ملّی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا کہ غیر آئنی حکمرانوں کا ساتھ دینے والوں کی مزمت کی جائے- ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں خفیہ ایجنسیوں کاکردارنہیں ہوناچاہیے- انہوں نے کہا کہ جن ججزکےساتھ زیادتیاں کی گئیں ان سےانصاف کیاجائے- ان کا مزید کہا کہ غیر آئینی حکمرانوں کاساتھ دینےوالوں کی مزمت کی جائے- انہوں نے زوز شریف کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف نے بڑی تکلیفیں اٹھائی ہیں لیکن جو ہوا انھیں اسے بھول جانا چاہیے- انہوں نے تجویز کیا کہ جنرل جہانگیر کرامت کو پارلیمنٹ خراج تحسین پیش کرے- مشرّف کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف کچھ ہونا ہے تو ساتھ دینے والوں کے خلاف بھی ہونا چاہیے-