عمران کا 30 نومبر کو نیا پلان دینے کا اعلان

اپ ڈیٹ 28 نومبر 2014
چیئرمین  تحریک انصاف عمران خان ۔ ۔ ۔ فوٹو  :  ویڈیو گریب
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ۔ ۔ ۔ فوٹو : ویڈیو گریب

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا اور چین کے سفیروں کی درخواست پر ان سے ملاقات کی، اسلام آباد میں دھرنا کے ذریعے وزیر اعظم بننا نہیں چاہتا، 30نومبر کو نیا پلان دیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے اللہ کو تھرڈ امپائر قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے 18 سال جدوجہد اس لیے نہیں کی کہ ملک میں مارشل لاء آ جائے۔

30نومبر کو نیا پلان دینے کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے دھرنا تو ابھی شروع ہوا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے صوبہ سندھ اور مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں دھاندلی کی، اسی لیے آصف زرداری اور نواز شریف مل کر احتساب کو روک رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو انصاف مانگ رہی ہے، لوگوں کا مینڈیٹ چوری ہوا ہے اس کا فیصلہ کون کرے گا۔

تحریک انصاف کے احتجاج کے حوالے سے انہوں نے کہا ایک سال سے انصاف فراہم کرنے والے اداروں سے رجوع کر رہے تھے مگر انصاف نہیں ملا، دھاندلی کرنے والوں کو سزا نہ ہوئی تو آئندہ الیکشن بھی ایسا ہی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے کسی بھی حلقے میں دھاندلی ہوئی ہے تو تحقیقات کروانے کے لیے تیار ہیں۔

عمران خان نے الزام لگایا کہ الیکشن میں 55 لاکھ اضافی ووٹ (ایکسٹرا بیلٹ پیپرز) چھاپے گئے، ان ایکسٹرا بیلٹ پیپرز کے ذریعے ہی دھاندلی کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ برسر اقتدار جماعت کی کامیابی کے حوالے سے انہوں نے سوال اٹھایا کہ مسلم لیگ (ن) 68لاکھ ووٹوں سے ڈیڑھ کروڑ ووٹ کیسے لے گئی؟ ، ان ڈیڑھ کروڑ ووٹوں سے پتہ چل گیا کہ بڑی دھاندلی ہوئی ہے۔

سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ افتخار چوہدری بھی دھاندلی میں شامل تھے،اس وقت سب مل کر احتساب کے عمل کو روک رہے ہیں اس لیے 30نومبر کی اہمیت بہت زیادہ ہے،

انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ اگر یہ پتہ چل جائے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق دھاندلی کے ذریعے آئے ہیں تو اس کا مہ دار کون ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں