ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان برائن لارا نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے 17 سالہ کیرئیر میں وسیم اکرم جیسا تیز اور بہترین باؤلر نہیں دیکھا۔

ٹرنیڈیڈ سے تعلق رکھنے والے بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے لارا بلا شبہ موجودہ تاریخ کے بہترین اور اسٹائلش بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔

ان کا شمار تاریخ کے چار ایسے بلے بازوں میں ہوتا ہے جنہوں نے ٹیسٹ میچوں میں دو مرتبہ ٹرپل سینچری سکور کی۔

ان کے علاوہ ڈان بریڈ مین، وریندر سہواگ اور کرس گیل بھی یہ کارنامہ سر انجام دے چکے ہیں۔

لارا کی جانب سے 2003، انٹیگا میں انگلینڈ کے خلاف 400 رنز ناٹ آؤٹ اب تک ٹیسٹ اننگز میں سب سے بڑا انفرادی سکور ہے۔

ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ سے پہلے لارا سابق ٹیسٹ کپتان ڈاکٹر علی باقر کی ایچ آئی وی ایڈز چیرٹی Righ to Care میں مہمان بنے۔

باقر نے لارا کی جوہانسبرگ میں موجودگی کے سنہرا موقع سے فائدہ اٹھاتے انہیں سپر سپورٹس ٹی چینل کے پروگرام In Conversation میں مدعو کیا۔

باقر نے لارا سے پوچھا کہ بیٹنگ کے دوران انہیں تیز اور بہترین باؤلر کون سا لگا؟

اس موقع پر باقر نے لارا سے کہا کہ ان کے ذہن میں کورٹنی والش، کرٹلی ایمبروز، وسیم اکرم، وقار یونس، گلین مک گرا، بریٹ لی، ایلن ڈونلڈ اور مکھایا نتینی کے نام آتے ہیں۔ اس پر لارا نے فوراً وسیم اکرم کا نام لیا۔

جب باقر نے ان سے پوچھا کہ وسیم ہی کیوں تو لارا نے کہا ' وہ بہت تیز اور خطرناک ہیں۔ وہ اوور اور راؤنڈ وکٹ سے گیندیں کرتے ہیں۔ ریورس کے مساٹر وسیم دونوں طرف گیند سوئنگ کرنے میں مہارت رکھتے ہیں'۔

لارا نے مزید بتایا کہ وسیم کی باؤنسرز بہت تیز اور کبھی سلو بھی ہوتی ہیں، وہ بہت جارحانہ اور مقابلہ کرنے والے باؤلر ہیں۔

لیجنڈ بلے باز نے اعتراف کیا کہ وسیم کی باؤلنگ ہمیشہ ہی غیر متوقع رہی اور اسی وجہ سے وہ کبھی بھی آرام سے بیٹنگ نہیں کر سکے۔

بعد میں جب میں نے ڈاکٹر باقر سے پوچھا کہ انہیں لارا کے منہ سے وسیم کو جینئس ماننے پر حیرانی تو نہیں ہوئی تو باقر نے کہا 'نہیں ، بالکل نہیں، ہم سب جانتے ہیں کہ وسیم بہترین ہیں'۔

'ان کے دور کے سبھی بلے باز انہیں انتہائی احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں'۔

باقر نے بتایا کہ گزشتہ سال اسی طرح کے ایک انٹرویو میں یاک کیلاس نے بھی وسیم اکرم کے بارے میں ایسے ہی ملتے جلتے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

حالیہ عرصہ میں سچن ٹنڈولکر، مارک باؤچر اور پیرا اولمپئن آسکر پسٹورئیس باقر کے مہمان بنے تھے۔

لارا نے لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں پاکستان کے خلاف اپنی عالمی کرکٹ کا آغاز کیا تھا۔

1989سے 2006 تک پھیلے کیرئیر میں انہوں نے 53.17 کی اوسط سے 130 ٹیسٹ میچوں میں 11912 رنز بنائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں