دماغی کمزوری سے بچنے کیلئے ہنسیں

اپ ڈیٹ 19 دسمبر 2014
ہنسنے کی عادت جسم میں تنائو پیدا کرنے والے ہارمون کے نقصانات کو کم کردیتی ہے— اے ایف پی فوٹو
ہنسنے کی عادت جسم میں تنائو پیدا کرنے والے ہارمون کے نقصانات کو کم کردیتی ہے— اے ایف پی فوٹو

نیویارک : کسی کے چہرے پر مسکراہٹ کس کے دل کو نہیں بھاتی مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ ڈرامائی انداز میں آپ کی صحت کو بہتر کرسکتی ہے؟

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

کیلیفورنیا کی لوما لنڈا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ہنسنے کی عادت جسم میں تناؤ پیدا کرنے والے ہارمون کے نقصانات کو کم کردیتی ہے۔

تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ہنسنا چاہئے کیونکہ یہ تناؤ یا ڈپریشن کے شکار افراد کے لیے نفسیاتی تھراپی سے زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔

اس سے پہلے ایک سابقہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ تناﺅ کا سبب بننے والا ہارمون کورٹیسول دماغ کے اعصابی خلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے سیکھنے کی صلاحیت اور یاداشت متاثر ہوتی ہے۔

تاہم نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہنسنے سے کورٹیسول سے ہونے والے نقصانات کی روک تھام ہوسکتی ہے۔

اسی طرح ہنسنے سے بلڈ پریشر، ذیابیطس اور امراض قلب جیسے طبی مسائل کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔

محقق ڈاکٹر لی برک کا کہنا ہے کہ آپ جتنے کم تناﺅ کا شکار ہوتے ہیں اتنا ہی آپ کی یاداشت کیلئے بہتر ہوتا ہے، اور ہنسنا دماغ میں اینڈورفینز اور ڈوفامائن جیسے کیمیکل (ہارمونز) کا اخراج بڑھاتا ہے جو مسرت اور دیگر مثبت جذبات کا سبب بنتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں