وزیر اعظم کی صدر کو قیدیوں کی سزائے موت پر بریفنگ

19 دسمبر 2014
وزیر اعظم نواز شریف صدر مملکت ممنون حسین سے ایوان صدر میں ملاقات کر رہے ہیں۔ فوٹو اے پی پی
وزیر اعظم نواز شریف صدر مملکت ممنون حسین سے ایوان صدر میں ملاقات کر رہے ہیں۔ فوٹو اے پی پی

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے صدر ممنون حسین سے ملاقات کی جس میں قیدیوں کی سزائے موت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم نے منگل کو پاکستان میں سزائے موت پر عائد پابندی ہٹا دی تھی جس کے بعد سزائے موت پانے والے متعدد قیدیوں کو جلد تختہ دار پر لٹکائے جانے کا امکان ہے۔

باوسوخ ذرائع نے جمعرات کو ہونے والی ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے فیصلہ کیا جن مجرموں کو عدالت کی جانب سے سزائے موت دی جا چکی ہے انہیں پر کسی قسم کا رحم نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی ان کی سزائے موت میں توسیع کی جائے گی۔

آفیشلز نے ڈان کو بتایا کہ اس بات کا فیصہ کیا گیا ہے کہ حکومت جی ایس پی پلس اسٹیٹس کو ترجیح نہیں دے گی جو سزائے موت پر پابندی کے بعد پاکستان کو یورپی یونین کی جانب سے ایوارڈ کیا گیا تھا۔

صدارتی ترجمان نے بتایا کہ ممنون حسین نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ غیر سیاسی مذہبی رہنماؤں سے رابطہ کر کے انہیں شدت پسندوں سے رابطہ کرنے کی ہدایت کریں تاکہ وہ انہیں غیر اسلامی اور غیر انسانی ایجنڈا ترک کرنے پر آمادہ کر سکیں۔

ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے صدر کو سانحہ پشاور اور اس کے ایک دن بعد منعقدہ پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دی۔

وزیراعظم نے صدر کو بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے ملک سے دہشت گردی اور انتہاپسندی کی لعنت کے خاتمے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

صدر نے تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ اس بات کا مظہر کہ قوم غیر ریاستی عناصر کے قابل نفرت عزائم کے خلاف متحد ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر بیرسٹر ظفراللہ خان نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد مجرموں کی سزائے موت پر عملدرآمد میں کم از کم 14 دن لگتے ہیں۔

ایوان صدر کے ایک سینئر آفیشل نے ڈیتھ وارنٹ کی منظوری کا طریقہ کار بتاتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے اس کی سمری جاری کی جاتی ہے جس کے بعد وزیر اعظم ہاؤس سے ہوتی ہوئی سے صدر تک آتی ہے۔

پھر اسی طریقہ کار کے تحت واپس وزارت داخلہ کے پاس جاتی ہے جو ڈیتھ وارنٹ جاری کرتی ہے۔

ریٹائرڈ جسٹس طارق محمود نے ڈان کو بتایا کہ ڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے بعد متعلقہ ٹرائل کورٹ میں بھیجی جاتی ہے جو اسے متعلقہ جیل حکام کے پاس بھیجتے ہیں۔

اس کے بعد مجرم کے اہلخانہ کو اطلاع کرتے ہیں تاکہ وہ سزائے موت سے قبل اس سے آخری بار ملاقات کرسکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں