نئی مانیٹری پالیسی: سود میں مزید کمی کا فیصلہ

24 جنوری 2015
اسٹیٹ بینک کے گورنر اشرف وتھرا پریس کانفرنس کے دوران نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کررہے ہیں — ڈان نیوزاسکرین گریب
اسٹیٹ بینک کے گورنر اشرف وتھرا پریس کانفرنس کے دوران نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کررہے ہیں — ڈان نیوزاسکرین گریب

کراچی: اسٹیٹ بینک نے اگلے دو ماہ کیلئے نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان کردیا ہے جس میں بنیادی شرح سود میں ایک فیصد کمی کی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے گورنراشرف وتھرا نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اگلے دو ماہ کیلئے نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان کیا، جس میں شرح سود میں کمی کی پالیسی کو برقرار رکھا گیا ہے۔

گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ رواں سال مہنگائی میں مزید کمی کا امکان ہے تاہم مہنگائی میں تیزی سے کمی کے باعث اشیاء کی طلب بڑھ سکتی ہے اور قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

اشرف وتھرا نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران قیمتوں کے اشاریوں میں نمایاں کمی رہی۔

انھوں نے کہا کہ جولائی تا دسمبر2014 میں مہنگائی کی اوسط شرح6.1 فیصد رہی اورمالی سال کےاختتام تک مہنگائی کی شرح5.5فیصد رہنے کا امکان ہے۔

اسٹیٹ بینک کے گورنرنے کہا ہے کہ تجارتی توازن بہترہونے سےاسٹیٹ بینک کو زرمبادلہ کے ذخائربڑھانےمیں مدد ملی جبکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے پیش کی گئی مانٹیری پالیسی کے جائزے میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں گراوٹ پاکستانی معیشت کو مسائل سے نکالنے میں مثبت ثابت ہوگی اور درآمدی تیل کے بل میں کمی سے پاکستان کا تجارتی خسارہ کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

ڈان نیوز کے مطابق نئی مانٹرین پالیسی پرتاجروں کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی سے قرض گیری پر چلنی والی صنعتیں جس میں سیمنٹ، ٹیکسٹائل، اور کھاد کے کارخانے شامل میں ان کو فائدہ ہوگا اور ان کی پیدواری لاگت بھی کم ہوجائے گی۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی کے اعلان سے پرسنل لون، لیز پر گاڑیاں لینے والےاور گھروفلیٹ کی خریداری کے لیے قرض لینے والوں کو بھی فائدہ حاصل ہوگا۔

ادھر صنعتی حلقوں کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی کی پالیسی جاری رہنی چاہئیے تاکہ توانائی بحران سے پریشان انڈسٹری کو ریلیف مل سکے۔

تبصرے (0) بند ہیں