مصر نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیدیا

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2015
فلسطین کے مسلح نوجوان غزہ میں قائم حماس کے کیمپ میں ٹرینگ لے رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
فلسطین کے مسلح نوجوان غزہ میں قائم حماس کے کیمپ میں ٹرینگ لے رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز

قائرہ: مصر کی ایک عدالت نے فلسطین کی اسلامی عسکریت پسند تنظیم حماس پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیدیا ہے۔

حماس کی تنظیم فلسطین کے علاقہ غزہ کو کنٹرول کرتی ہے اور فلسطین میں موجود القسام بریگیڈ کی اہم سیاسی حریف تصور کی جاتی ہے۔

مصر کے سابق صدر محمد مرسی کی 2013 میں معزولی کے بعد مصر کے سرکاری حکام نے حماس کو سینائی میں ہونے والے حملوں کا ذمہ دار ٹھرایا تھا۔

مصر میں عدالتی حکام کے مطابق وکیل کی جانب سے یہ موقف اختیار کی گیا ہے کہ حماس ایک عسکریت پسند تنظیم ہے جو کہ غزہ سے منسلک مصر کے علاقے سینائی میں دہشت گرد حملوں میں ملوث ہے۔

وکیل کی جانب سے یہ بھی الزام عائد کیا گیا تھا کہ حماس نے غزہ اور مصر کے علاقے میں سرنگیں کھود رکھی ہے جن سے اسلحہ اسمگل کرکے پولیس اور فوجیوں پر حملے کئے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مصر: صحرائے سینا میں دہشتگرد حملہ، 26 افراد ہلاک

مصری فوج کے مطابق صدر مرسی کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سے اب تک انھوں نے ایسی 1600 سرنگے ختم کی ہیں۔

عدلت نے اپنے حکم نامے میں شامل کیا کہ عدالت کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 'مذکورہ تنظیم نے حملے کئے ہیں اور ان حملوں میں فوج، مصر کی پولیس اور ان کے ہمدردوں کو نشانہ بنایا گیا ہے'۔

عدالت کے مذکورہ حکم کے حوالے سے القسام بریگیڈ کی جانب سے کسی قسم کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے تاہم حماس کے ترجمان نے غزہ سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی تنظیم نے مصر کے داخلی معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کی ہے۔

مزید پڑھیں: مصر: سینائی میں دھماکا، 25 فوجی ہلاک

واضح رہے کہ مصر کی حکومت کی جانب سے گذشتہ سال اکتوبر میں ہونے والے ایک خود کش حملے میں 30 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مصر اور غزہ کے درمیان موجود علاقے کو بند کردیا تھا تاکہ آئندہ کسی قسم کی مداخلت نہ ہوسکے۔

اس حوالے سے مصر کی حکومت نے سینائی اور اس کے اعتراف کے علاقوں میں تین ماہ کی ایمرجنسی بھی عائد کی تھی جس میں گذشتہ دنوں مزید توسیع کر دی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں