کسی لندن پلان کا حصہ نہیں، چوہدری سرور

01 فروری 2015
پنجاب کے سابق گورنر چودھری محمد سرور— ڈان فائل فوٹو
پنجاب کے سابق گورنر چودھری محمد سرور— ڈان فائل فوٹو

لاہور: پنجاب کے سابق گورنر چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ وہ کسی لندن پلان کا حصہ نہیں اور اگر یہ الزام ان پر ثابت ہو جائے تو وہ ہر سزا بھگتنے کے لیے تیار ہیں۔

لندن روانگی سے قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج سے ان کا حکمران مسلم لیگ نواز سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

چوہدری محمد سروسر نے چند روز قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ ملک میں قبضہ مافیا کے لوگ ایک گورنر سے زیادہ طاقتور نہیں۔

انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ حکومت قبضہ مافیا کے مسئلے کو فوری حل کرے۔

مزید پڑھیں: گورنر پنجاب کا استعفیٰ منظور

سابق گورنر نے مزید کہا کہ پاکستان میں 95 فیصد لوگ 5 فیصد کے شکنجے میں جکڑے ہوئے ہیں اور اس کیلئے صرف سیاستدانوں پر الزام لگانا ٹھیک نہیں ہے۔

چوہدری سرور نے گورنر کے عہدے کے لیے پاکستان واپسی کے وقت برطانیہ کی شہریت بھی ترک کر دی تھی۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ اب دوبارہ برطانوی شہریت کے لیے کوشش نہیں کریں گے اور اب ان کا جینا مرنا پاکستان کیلئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لئے ان سے جو کچھ بھی ہو سکا وہ کریں گے۔

انھوں نے پاکستانی عوام کو بہادر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’مشکل کی ہر گھڑی میں قوم ثابت قدم رہی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر پنجاب کا شریف برادران سے اختلافات کی تردید

پاکستانی سیاست میں آنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ ’سیاست میں آنے کا فیصلہ دوستوں کی مشاورت سے کریں گے‘۔

پنجاب کے سابق گورنر نے پاکستانی تعلیمی نظام میں موجود خرابیوں کے حوالے سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کے 2 کروڑ 30 لاکھ بچوں کا سکول نہ جانا حکومتی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Feb 01, 2015 11:10pm
سرور صاحب جاتے جاتے اپ یہ معمہ تو حل کردیا جسکی پرده داری تھی اور وہ تھا لندن پلان جسکا پردہ اج اپ نے پاش کردیا نظام کے حوالے سے آپکا تجزیہ درست نہیں اپ یورپ مثال دیتے ھو جو درست نہیں برطانیہ میں جمہوریت کو 2 سو سال ھوچکے ھیں اور ہماری ملک کی اپنی عمر 68سال سے کم ھے اور اس دوران جمہوریت کب آئی ھےیا کس نے موقعہ دیا ھے اج بھی ملک اصل طاقت ان کے پاس ھے جو ماتحت ھیں لیکن بالادست ھیں جب تک یہ صورتحال تبدیل نہیں ھوگی نظام ایسا ھی ھوگا