'زرداری، جے یو آئی (ف) کے ساتھ ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہیں'

اپ ڈیٹ 02 مارچ 2015
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان—۔فوٹو/ بشکریہ عمران خان آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان—۔فوٹو/ بشکریہ عمران خان آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری پر الزام لگایا ہے کہ وہ جمیعت عمائے اسلام (ف) کے ساتھ مل کر سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہے۔

پی ٹی آئی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے حکومت ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیے سنجیدہ نہیں تھی لیکن تحریک انصاف کے مطالبے پر ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیے حکومت نے بائیسویں آئینی ترمیم لانے کی پیشکش کی ۔

عمراں خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف بھی سینٹ انتخابات میں شفافیت لانے اور ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیے کل جماعتی کانفرنس میں گئی ۔

پی ٹی آئی آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق چیئرمین عمران خان نے گذشتہ روز ٹیلی فونک رابطے میں سابق صدر آصف زرداری سے سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ ختم کرنے سے متعلق ون پوائنٹ ایجنڈے پر بات کی۔

تاہم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ سابق صدر کو قائل کرنے میں ناکام ہوگئے اور پیپلز پارٹی اوپن بیلٹنگ کے خلاف اپنے موقف پر قائم ہے۔

ٹوئٹر اکاؤنٹ پر عمران خان کے حوالے سے مزید لکھا گیا ہے کہ تحریک انصاف، غیر جمہوری اور کرپٹ سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی مزید حمایت نہیں کرے گی۔

تحریک انصاف نے وزیراعظم نواز شریف، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو ہارس ٹریڈنگ کا محافظ قراردے دیا ہے۔

عمران خان کے ترجمان عمرچیمہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نواز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان مل کر وفاداریوں کی تجارت میں مصروف ہیں اور یہ بھی ثابت ہوچکا ہے کہ بائیس ویں آئینی ترمیم ایک جھوٹا ڈرامہ تھی۔

پی ٹی آئی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر عمران خان نے سینیٹ انتخابات میں شفافیت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خیبر پختونخوا میں صاف شفاف انتخابات کی خود نگرانی کریں گے اور ہارس ٹریڈنگ کو بے نقاب کریں گے۔

عمران خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے کسی پارٹی سے ڈیل نہیں ہوئی اور نہ ہوگی۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم سے ہارس ٹریڈنگ ختم ہوگی اور سینیٹ انتخابات ایک مثال بنیں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Mar 02, 2015 05:07pm
کون کس کو قائل کرنے کوشش کررہا ھے اور کس لئے سینٹ کی موجودہ طریقہ کوئی نیا نہیں یہ طریقہ تو آئین میں ابتداء ہی سے موجود تھا اج عین موقعہ پر ترمیم یاد آگئی یہ سوچ پہلے کیوں نہیں تھی دھرنا کے دوران عام انتخابات پر اتنا واویلا کیا گیا لیکن سینٹ کے طریقہ انتخاب پر ایک لفظ بھی نہیں بولا گیا اج جب پانی سر پہ آچکی ھے تو ھر ایک کو ہارس ٹریڈنگ یاد آگئی ھے یہ موجودہ سیاستدانوں شرم کا مقام ھے کہ انکے اپنے بندے چمک کاشکار ھیں اگر پارٹیوں کے اندر جمہوری کلچر نہیں ھوگا تو ایسا ہی ھوگا جب پارلیمان میں ہر ایک بار پر عام رائے لی جاتی ھے تو سینٹ کے انتخاب خفیہ کیوں