مبینہ ٹیپ: عمران۔علوی کیخلاف درخواست دائر

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2015
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور رہنما عارف علوی —۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور رہنما عارف علوی —۔
php9QDhVU
php9QDhVU

کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور رہنما عارف علوی کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق رانا فیض الحسن کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی وی پر حملے کے دوران عمران خان اور عارف علوی کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک بات چیت کا جائزہ لیا جائے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیلیفونک گفتگو سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بد امنی پھیلانے میں ملوث رہے ہیں، لہذا عارف علوی کی رکنیت معطل کرکے انھیں نااہل قرار دیا جائے، جبکہ عمران خان کے خلاف بھی بدامنی پھیلانے سے متعلق کارروائی کی جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ عدالت سے آئینی درخواست کی فوری سماعت کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پارٹی رہنما عارف علوی کے درمیان گزشتہ سال اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنے کے دوران ہونے والے ٹیلی فونک گفتگو کی مبینہ ٹیپ گزشتہ دنوں تمام ٹی وی چینلزاور سوشل میڈیا کی توجہ کا مرکز رہی۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان گفتگو کی ٹیپ کے مطابق عارف علوی نے عمران خان کو فون کے ذریعے پی ٹی وی کی نشریات بند ہونے سے متعلق آگاہ کیا جس پر عمران خان نے خوشی کا اظہار کیا تھا۔

ٹیپ کے مطابق عمران خان نے عارف علوی کو ایم کیو ایم کے رہنما الطاف حسین سے لندن میں رابطہ کرکے ان سے وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کے مطالبے کی حمایت کے حوالے سے بات چیت کرنے کی بھی ہدایت کی۔

تاہم عمران خان اور عارف علوی کی جانب سے مذکورہ ٹیپ کو جعلی قرار دیا گیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انھوں نے گفتگو کے دوران کسی کو قتل کرنے یا بھتہ وصول کرنے کا حکم تو نہیں دیا۔

مزید پڑھیں:میں نے فون پر کسی کے قتل کا حکم نہیں دیا: عمران خان

دوسری جانب عارف علوی کا کہنا تھا کہ دھرنے کے دوران انہوں نے عمران خان کو پی ٹی وی پر حملے کے حوالے سے اطلاع دے کر فوری طور کنٹینر پر جا کر مزمتی بیان جاری کرنے کی تجویز دی تھی۔

عارف علوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ ٹیپ بنائی گئی ہے اور کسی بھی شخص کی نجی گفتگو ریکارڈ کرنا غیر قانونی عمل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Sharminda Mar 30, 2015 12:53pm
How strange. All the time Gov claimed Imran Khan has establishment's backing. Who recorded their telecon then? US? or may be KSA? These two are the only beneficiaries of current gov.