'آئی سی سی کی حرکتیں پوری دنیا کو بتاﺅں گا'

30 مارچ 2015
آسٹریلین کپتان مائیکل کلارک آئی سی سی چیئرمین سری نواسن سے ورلڈ کپ ٹرافی وصول کرتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
آسٹریلین کپتان مائیکل کلارک آئی سی سی چیئرمین سری نواسن سے ورلڈ کپ ٹرافی وصول کرتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

انٹرنیشل کرکٹ کونسل کے صدر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کھیل کا انتظام سنبھالنے والے ادارے نے انہیں اتوار کو ورلڈکپ فائنل کے بعد ہونے والی تقریب میں ٹرافی دینے کے حق سے محروم کردیا۔

ورلڈکپ کی فاتح ٹیم آسٹریلیا کو یہ ٹرافی آئی سی سی چیئرمین این سری نواسن نے دی حالانکہ آئی سی سی نے جنوری 2015 کو اپنے قوانین میں ایک ترمیم کرتے ہوئے یہ اپنے صدر کو عالمی ایونٹس کی ٹرافیاں دینے کا حق دیا تھا۔

مصطفیٰ کمال نے دو بنگلہ دیشی ٹی وی چینیلز سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ آئی سی سی نے ان کے حقوق کا احترام نہیں کیا۔

انہوں نے انتباہ کیا کہ وہ جب وہ گھر واپس لوٹ جائیں گے تو وہ اپنے ہی ادارے کے بارے میں معلومات افشاءکریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال تھا کہ اتوار کو ٹرافی مجھے دینا ہے، یہ میرا آئینی حق تھا مگر بدقسمتی سے مجھے اس کی اجازت نہیں دی گئی اور میرے حقوق کا مذاق اڑایا گیا، اب گھر واپس جاکر میں پوری دنیا کو بتاﺅں گا کہ آئی سی سی میں کیا چل رہا ہے، میں دنیا کے سامنے لاﺅں گا کہ وہ کون لوگ ہیں جو اس طرح کی حرکتیں کررہے ہیں۔

تاہم بعد ازاں ایک کرکٹ ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اتوار کے واقعے کا ان کے بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان انیس مارچ کو کھیلے جانے والے کوارٹر فائنل کی ایمپائرنگ پر متنازع بیان سے کوئی تعلق نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں