خیبر ایجنسی: کارروائی میں 5 شدت پسند ہلاک

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2015
فائل فوٹو: اے  پی
فائل فوٹو: اے پی
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پشاور: خیبر ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں پانچ شدت پسند مارے گئے،تین سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے علاقے نرے بابا میں فورسز کا سرچ آپریشن جاری تھا کہ شدت پسندوں نے حملہ کر دیا۔

سیکیورٹی فورسز کی جوابی کاروائی میں 5 شدت پسندہلاک ہوئے ۔

شدت پسندوں کی فائرنگ سے 3 سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے جنہیں سی ایم ایچ اسپتال منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان آرمی نے جون 2014 میں ملک کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا جبکہ اکتوبر 2014 میں خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر-ون اور مارچ 2015 میں آپریشن خیبر-ٹو شروع کیا۔

آزاد میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے تمام تر تفصیلات آئی ایس پی آر یا فوجی ذرائع سے میڈیا تک پہنچتی ہیں۔

فوج کی جانب سے آپریشن کے آغاز کے بعد ایک مرتبہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کو تحصیل میرعلی کا دورہ کروایا گیا تھا۔

آپریشن ضرب عضب میں شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خاتمے کے دعویٰ کے بعد فوج نے توجہ خیبر ایجنسی کی جانب کرلی تھی۔

خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر-ون اکتوبر 2014 میں شروع کیا گیا جس میں لشکر اسلام نامی عسکریت پسند تنظیم کو نشانہ بنایا گیا۔

بعد ازیں رواں سال آپریشن خیبر-ٹو کا آغاز کیا گیا

فوجی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن آخری مراحل میں داخل ہو رہا ہے۔

16دسمبر2014 میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کے حملے میں 130 سے زائد بچوں سمیت 150 افراد کی ہلاکت کے بعد شدت پسندوں کے خلاف آپریشن تیز کر دیا گیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

A J Khan Apr 19, 2015 11:34am
Pakistan Army has set new standards of self sacrifice for the nation. Others must understand that these sacrifices are not rendered for safeguarding for the stolen riches of Zardaris, Nawazs, Altafs & Bureaucrats but for the people of Pakistan. People of Pakistan are indebted to their chosen sons of Pakistan .