کوٹ رادھا کشن کیس، 106 ملزمان پر فرد جرم عائد

22 مئ 2015
کورٹ رادھا کشن کے علا قے میں بھٹے پر کام کرنے والے عیسائی جوڑے کی یاد گار تصور — فوٹو: اے ایف پی فائل فوٹو
کورٹ رادھا کشن کے علا قے میں بھٹے پر کام کرنے والے عیسائی جوڑے کی یاد گار تصور — فوٹو: اے ایف پی فائل فوٹو

لاہور: پنجاب کے دارلحکومت لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کوٹ رادھا کشن کے علاقے میں عیسائی جوڑے کو قتل کرنے کے الزام میں 106 افراد پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

پولیس نے واقعے کے چند ملزمان کو عدالت میں پیش کیا اور پولیس کے وکیل نے ان ملزمان کے خلاف بنائی جانے والی چارج شیٹ عدالت میں پیش کی۔

وکیل کی جانب سے واقعے میں ملوث 19 مرکزی ملزمان کی نشاندہی کی گئی، جن میں اینٹیں بنانے والے بھٹے کے مالک یوسف گجر سمیت دیگر میں مولوی محمد حسین اور مولوی نورالحسن شامل ہیں۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے کے دیگر 32 ملزمان روپوش ہیں اور ان کو اشتہاری قرار دے دیا جائے۔

اے ٹی سی کے جج ہارون لطیف نے ملزمان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے پولیس کے وکیل کو ان ملزمان کے خلاف جمعے کے روز گواہوں کو پیش کرنے کی ہدایت کی۔

وکیل نے ڈان کو بتایا ہے کہ واقعے کے 40 گواہوں کو کیس کی سماعت کے دوران گواہی دینے کے لئے نامزد کرلیا گیا ہے۔

گذشہ سال کوٹ رادھا کشن کے علاقے میں ایک بھٹے پر کام کرنے والے عیسائی جوڑے کو مبینہ طور پر قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے پر مظاہرین نے جلا کر ہلاک کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں