لارڈز پر تیز ترین سنچری کا نیا ریکارڈ

انگلینڈ کے بین اسٹوکس سنچری اسکور کرنے پر کپتان ایلسٹر کک سے گلے ملتے ہوئے۔ فوٹو اے پی
انگلینڈ کے بین اسٹوکس سنچری اسکور کرنے پر کپتان ایلسٹر کک سے گلے ملتے ہوئے۔ فوٹو اے پی

لندن: انگلینڈ کے آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے لارڈز کے تاریخی گراؤنڈ پر تیز ترین سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

اتوار کو نیوزی لینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ کے چوتھے دن اسٹوکس میدان میں اترے تو انگلینڈ کی ٹیم شدید مشکلات سے دوچار تھی اور اسے کیویز کے خلاف دوسری اننگ میں صرف 98 رنز کی برتری حاصل تھی جبکہ اس کے چار بہترین بلے باز پویلین لوٹ چکے تھے۔

لیکن اسٹوکس نے اپنی جارحانہ بلے بازی کی بدولت لارڈز پر تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بنانے کے ساتھ ساتھ اپنی ٹیم کی پوزیشن مضبوط کر کے نیوزی لینڈ کا فتح کا خواب چکنا چور کردیا۔

اسٹوکس نے صرف 85 گیندوں پر تین چھکوں اور 15 چوکوں کی مدد سے سنچری بنا کر یہ اعزاز حاصل کیا۔

اس سے قبل لارڈز پر تیز ترین سنچری کا اعزاز سابق ہندوستانی کپتان محمد اظہرالدین کے پاس تھا جب انہوں نے 1990 میں 87 گیندوں پر سنچری بنا کر یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ اسٹوکس نے انگلینڈ کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں دوسری تیز ترین سنچری بنانے کا بھی اعزاز حاصل کر لیا، تیز ترین سنچری کا اعزاز گلبرٹ جیسپ کے پاس ہے جو انہوں نے 1902 میں آسٹریلیا کے خلاف 76 گیندوں پر تین ہندسوں کی اننگ کھیل کر بنایا تھا۔

اسٹوکس کی جانب سے بنائی گئی سنچری لارڈز میں تیسری یا چوتھی اننگ میں کسی بلے باز کی جانب سے بنائی گئی پانچویں اور 50 سال کے طویل عرصے کے بعد پہلی سنچری ہے۔

اس سے قبل عظیم ترین ویسٹ انڈین آل راؤنڈر گیری سوبرز نے 1966 میں انگلینڈ ہی کے خلاف ناقابل شکست 163 رنز کی اننگ کھیلی تھی۔

نیوزی لینڈ کے خلاف دوسری اننگ میں 134 رنز کے خسارے سے دوچار انگلینڈ نے مشکلات صورتحال سے نکلتے ہوئے اسٹوکس اور کپتان ایلسٹر کک کی سنچریوں کی مدد سے چھ وکٹ پر 429 رنز بنا کر 295 رنز کی برتری حاصل کر لی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں