لاہور: پاکستان نے زمبابوے کو ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پلے میچ میں رنز سے شکست دے کر سیریز میں 1-0 سے کامیابی حاصل کر لی۔ پاکستانی کپتان اظہر علی نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو پہلی گیند سے درست ثابت ہوا۔

کپتان نے محمد حفیظ کے ساتھ پہلی وکٹ کے لیے 170 رنز کی شراکت قائم کر کے ٹیم کی جیت بنیاد رکھی۔

اظہر 79 رنز بنا کر پویلین لوٹے تو چار رنز کے اضافے سے محمد حفیظ کی اننگ بھی 86 رنز پر تمام ہوئی، دونوں کھلاڑیوں کو پراسپر اتسیا نے میدان بدر کیا۔

اس کے بعد وکٹ پر شعیب ملک اور حارث سہیل یکجا ہوئے اور زمبابوین کھلاڑیوں کے لیے وکٹ کا حصول محال بنا دیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے 201 رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستان کا مجموعہ 375 تک پہنچا دیا جو ملکی سرزمین پر پاکستان کا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔

اس سے قبل 2008 میں پاکستان نے زمبابوے کے خلاف کراچی میں 347 رنز بنائے جو ملک میں پاکستان کا سب سے بڑا مجموعہ تھا۔

شعیب ملک اننگ کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے لیکن اس سے قبل وہ 76 گیندوں پر دو چھکوں اور 12 چوکوں سے مزین 112 رنز کی اننگ کھیل چکے تھے، یہ شعیب ملک کی ایک روزہ کرکٹ میں تیز ترین سنچری تھی۔

حارث سہیل 66 گیندوں پر دو چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 89 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

جواب میں زمبابوین اوپنرز نے بھی ٹیم کو 56 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا لیکن 65 کے مجموعے تک پہنچتے پہنچتے دونوں اوپنرز پویلین لوٹ چکے تھے۔

اس موقع پر کپتان ایلٹن چگمبرا اور تجربہ کار ہملٹن مساکاڈزا نے ٹیم کو سنبھالا دیا اور تیسری وکٹ کے لیے 124 رنز بنا کر پاکستانی ٹیم کے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

اس سے قبل کہ یہ شراکت پاکستان کے لیے مزید خطرے کا سبب بنتی، شعیب ملک نے حماد اعظم کی مدد سے مساکاڈزا کو پویلین رخصت کیا، انہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 73 رنز بنائے۔

اس کے بعد شان ولیمز کپتان کا ساتھ نبھانے کریز پر پہنچے اور دونوں کھلاڑیوں نے تیزی سے اسکور میں اضافہ کرتے ہوئے مجموعے کو 263 تک پہنچا دیا لیکن اسی اسکور پر ولیمز بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہاب ریاض کو وکٹ دے بیٹھے۔

دوسرے اینڈ پر موجود زمبابوین کپتان نے چھکے سے اپنی شاندار سنچری مکمل کی اور پھر محمد سمیع کو ایک اوور میں تین چھکے لگا کر اپنے خطرناک عزائم ظاہر کیے لیکن وہاب ریاض نے اگلے ہی اوور میں ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔

چگمبرا نے آؤٹ ہونے سے قبل چار چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 117 رنز بنائے۔

اس کے بعد کھیل محض رسمی کارروائی ثابت ہوا اور زمبابوے کی ٹیم نے مقررہ پچاس اوورز میں پانچ وکٹ کے نقصان پر 334 رنز بنائے اور پاکستان نے میچ میں 41 رنز سے فتح حاصل کر لی۔

یہ زمبابوے کا کسی بھی ٹیسٹ کھیلنے والی ٹیم کے خلاف سب سے بڑا مجموعہ ہے۔

پاکستان کی جانب سے وہاب ریاج تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ شعیب ملک اور انور علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

شعیب ملک کو شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا میچ جمعہ 29 مئی کو کھیلا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

asif imran May 26, 2015 04:09pm
one day team main mukhtar ko chance dena chahiye tha wo bhot talanted plyer hy
Israr Muhammad Khan Yousafzai May 27, 2015 12:52am
چلو اچھا ھوا ھے پاکستان میں کرکٹ واپس آگئی جو پاکستان کے کرکٹ کیلئے بہت سود مند ثابت ھوسکتا ھے اور ساتھ ھیں شائقین کو بھی مزا ایا ھوگا اج کس میچ بہت دلچسپ ریا زمبابوے نے اچھا مقابلہ کیا لیکن پاکستان کا سکور بہت زیادہ تھا اج کے میچ میں بیٹ بال پر مکمل حاوی رہا میچ میں 17 چکھے اور 67 چوکے لگے 2 سنچریاں اور چار کھلاڑیوں نے 70 سے زیادہ سکور بنایا
سراج احمد کیھر May 27, 2015 07:40am
@asif imran