سعودی عرب: مسجد کے باہر خودکش دھماکا، 4 ہلاک

اپ ڈیٹ 29 مئ 2015
دھماکے کا ایک منظر۔ ٹوئٹر تصویر۔
دھماکے کا ایک منظر۔ ٹوئٹر تصویر۔

ریاض: سعودی عرب کے شہر دمام میں مسجد کے باہر خود کش دھماکے کے نتیجے میں 4افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سعودی وزارت داخلہ نے واقعے میں چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

خبر رساں ادارے اے پی نے سرکاری ایس پی اے نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ مسجد کے باہر سیکیورٹی فورسز کو ایک گاڑی پر شبہ ہوا۔

سیکیورٹی اہلکار گاڑی کی جانب بڑھنے لگے جس پر گاڑی میں دھماکا ہوگیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک شخص کے بارے میں شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ اس گاڑی کا ڈرائیور تھا۔

حکام کے مطابق حملہ آور مسجد کو ہدف بنانا چاہتا تھا جس میں وہ ناکام رہے۔

دولت اسلامیہ نے اس خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف نے دمام میں خود کش حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے واقعے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

عینی شاہد احمد نے رائٹرز کو بتایا کہ دھماکے کے وقت وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ مسجد کے قریب موجود تھے.

دھماکے کے بعد سعودی سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیے اور تحقیقات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب: مسجد میں خودکش حملہ، 20 افراد ہلاک

خیال رہے کہ گزشتہ جمعے بھی سعودی عرب کے صوبے القطیف میں ایک خود کش دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس دھماکے کے موقع پر مسجد میں 150 سے زائد نمازی موجود تھے۔ اس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Iqbal Jehangir May 29, 2015 03:38pm
دہشتگردی اور بم دہماکے خلاف اسلام ہیں ۔بم دھماکوں اور دہشت گردی کے ذریعے معصوم و بے گناہ انسانوں کو خاک و خون میں نہلانے والے سفاک دہشت گرد اسلام کے کھلے دشمن ہے اور سعودی عرب کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے . دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں۔ مسجد پر دہشت گردوں کا حملہ اسلامی اور انسانی اقدار کیخلاف ہے۔ ظالم دہشتگردوں کو مسجد، جو اللہ کا گھر ہوتی ہے کی حرمت کا بھی خیال نہ ہے؟
Saajid Kamal May 29, 2015 06:42pm
عتقادی، فکری یا سیاسی اِختلافات کی بنیاد پر مخالفین کی جان و مال یا مقدس مقامات پر حملے کرنا نہ صرف غیر اسلامی بلکہ غیر انسانی فعل بھی ہے۔ خود کش حملوں اور بم دھماکوں کے ذریعے اﷲ کے گھروں کا تقدس پامال کرنے والے اور وہاں لوگوں کی قیمتی جانیں تلف کرنے والے ہرگز نہ تو مومن ہو سکتے ہیں اورنہ ہی ہدایت یافتہ۔ مسجدوں میں خوف و ہراس کے ذریعے اﷲ کے ذکر سے روکنے اور انہیں اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے ویران کرنے والوں کو قرآن نے نہ صرف سب سے بڑا ظالم قرار دیا ہے، بلکہ انہیں دنیا و آخرت میں ذلت آمیز عذاب کی وعید بھی سنائی ہے۔ کم سن نوجوانوں کی ذہن سازی کرکے اور انہیں شہادت اور جنت کے سبز باغ دکھا کر خود کش حملوں کے لیے تیار کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ اﷲ تعالیٰ نے خود کشی کرنے والے کے لیے جہنم کی دائمی سزا مقرر کی ہے۔