لاہور: پنجاب پولیس نے مبینہ توہین مذہب کے مرتکب عیسائی جوڑے کو مشتعل ہجوم کے ہاتھوں پرتشدد موت سے بچاتے ہوئے اشتعال پھیلانے کے جرم میں ایک مذہبی رہنما کو گرفتار کر لیا۔

یہ واقعہ منگل کو پنجاب کے ایک گاؤں مکی میں پیش آیا۔

ضلعی پولیس افسر سہیل ظفر چٹھہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس ناخواندہ عیسائی جوڑے نے اپنے گھر میں زمین پر سونے کیلئے مختلف کالجوں کے ناموں اور نعروں پر مشتمل ایک پرانا پینافلیکس اشتہار حاصل کیا۔

اس اشتہار پر کالجوں کے نعروں کے ساتھ مبینہ طور پر قرآن پاک سے کچھ آیات بھی لکھی ہوئی تھیں، جس کی وجہ سے ایک مقامی حجام اور دو مذہبی رہنماؤں نے جوڑے پر توہین مذہب کا الزام عائد کیا۔

چٹھہ نے فیس بک پر لکھا کہ علاقے کے مشتعل لوگ جمع ہوئے اور غریب جوڑے کو، جنہیں معلوم بھی نہیں تھا کہ ان سے کیا غلطی ہوئی، دھکیلتے ہوئے باہر لائے اور تشدد کرتے ہوئے قتل کرنے کی کوشش کی۔

بعد ازاں، چٹھہ نے اے ایف پی کو بتایا ’پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے جوڑے کو ہجوم سے بچایا اور انہیں لاہور منتقل کرنے کے بعد عیسائی برادری کے عمائدین کے حوالے کر دیا‘۔

پولیس نے ایک مذہبی رہنما کو گرفتار کر لیا جبکہ حجام اور دوسرا مذہبی رہنما مفرور ہیں۔

اہل علاقہ نے پولیس تفتیش کے دوران امکان ظاہر کیا کہ حجام عیسائی جوڑے کا گھر حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتا تھا۔

انسانی حقوق کے ایک عیسائی وکیل ندیم انتھونی نے بروقت پولیس کارروائی کی تعریف کرتے ہوئے اسے مثبت پیش رفت قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ تین دوسرے موقعوں پر بھی پولیس نے اپنی ڈیوٹی کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے لوگوں کو مشتعل ہجوم سے بچایا۔

’اگر ریاست اور اس کے ادارے ذمہ داریوں کو ادائیگی جاری رکھیں تو قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کی حوصلہ شکنی ہو گی‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال بھٹے پر کام کرنے والے شہزاد مسیح اور ان کی حاملہ بیوی شمع بی بی کوقرآن پاک کے اوراق کچرے میں پھینکنے کی خبروں پر 1500 افراد پر مشتمل ہجوم نے جلتے ہوئے بھٹے میں جلا کر راکھ کر دیا تھا۔

تبصرے (8) بند ہیں

عائشہ بخش Jul 02, 2015 10:07pm
اچھا اقدام ہے ۔حکومت کو چاہے کہ ان پولیس اہکاروں کو انعام دے۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس میں موثر احتساب کے ادارے کی اشد ضرورت ہے ۔
Makhfi Jul 02, 2015 11:02pm
zabardast , keep up the good work
Yusuf Awan Jul 02, 2015 11:33pm
What about those innocents who were killed by christian mob in Lahore??? Kindly cover both sides otherwise it is called biased reporting.
Israr Muhammad Khan Yousafzai Jul 02, 2015 11:34pm
پولیس کا اقدام لائق تحسین ھے خیرمقدم کرتے ھیں
Ahmed Jul 03, 2015 08:19am
very good.
anees Jul 03, 2015 09:07am
good step taken at right time by the Police . bravo
Emanuel Iqbal Jul 03, 2015 10:47am
پنجاب پولیس کا تعریف کے قابل کام ہے۔ میری ویب سائٹ کے ایڈمن سے درخواست ہے کہ ہمیں عیسائی کی بجائے مسیحی لکھا جائے تو ہم آپ کے شکرگزار ہوں گے۔
Muhammad Ayub Khan Jul 03, 2015 10:57am
polis team ney eik karnamah anjam diya hey---aor yeh team Pakistan key sab sey oonchey tamgha ki mustahiq hey