اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے پیر کے روز ایک قرارداد منظور کی جس میں ایران کے جوہری پروگرام پر ہونے والی تاریخی ڈیل کی حمایت کی گئی۔

15 اراکین پر مشتمل کونسل نے گزشتہ ہفتے ویانا میں ہونے والے معاہدے کی توثیق کی جو ایران اور دنیا کی بڑی طاقتوں بشمول امریکا، جرمنی، فرانس، چین، روس اور برطانیہ کے درمیان ہوئے تھے۔ یہ مذاکرات 18 دن تک جاری رہے تھے۔

اجلاس کی صدارت کررہے نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ مرے مک کلی نے کہا کہ 'قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے۔'

قراردار میں کہا گیا کہ ڈیل پر پوری طرح سے عمل درآمد کیا جائے جبکہ اقوام متحدہ کے اراکین اس سلسلے میں معاونت فراہم کریں۔

معاہدے کے تحت تہران اپنے نیوکلیئر پروگرام کو روک دے گا جس کے بارے میں مغربی ممالک کا خیال ہے کہ اس سے ایران ایٹمی بم تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ اس کے بدلے میں ایران پر عائد یورپی یونین اور امریکی معاشی پابندیاں ہٹادی جائیں گی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ اگر ایران کی جانب سے معاہدے کی پاسداری نہ کی جائے تو اس پر دوبارہ پابندیاں عائد کردی جائیں۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے قرارداد کی منظور کو خوش آمدید کہا ہے۔

ایک اعلامیے میں ان کا کہنا تھا کہ قرارداد کی منظوری کے بعد ایران پر عائد پابندیاں ہٹالی جائیں گی جبکہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اس بات کی لگاتار تصدیق کرے گی کہ ایران اپنے معاہدے کی پاسداری کررہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قرارداد کی عمل درآمد کے لیے اقوام متحدہ ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں