پی پی پی کی دہشتگردی فنڈنگ کے الزامات کی تردید

27 اگست 2015
پیپلز پارٹی نے جمعرات کو دہشتگردی کو سرمائے کی فراہمی میں ملوث ہونے کے تاثر کی تردید کی ہے — ڈان نیوز اسکرین گریب
پیپلز پارٹی نے جمعرات کو دہشتگردی کو سرمائے کی فراہمی میں ملوث ہونے کے تاثر کی تردید کی ہے — ڈان نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے جمعرات کو دہشت گردی کو سرمائے کی فراہمی میں ملوث ہونے کے تاثر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی خود دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑے نقصانات اٹھاچکی ہے۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی کی سنیئر نائب صدر شیری رحمان نے کہا کہ پی پی پی ہمیشہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آگے رہی ہے " آپ کس طرح پی پی پی کو دہشت گردی کی فنانسنگ میں ملوث قرار دے سکتے ہیں؟"

اینٹی کرپشن عدالت کی جانب سے پی پی پی رہنماﺅں یوسف رضا گیلانی اور مخدوم امین فہیم کے ناقابل ضمانت وارنٹ کے اجراء اور ڈاکٹر عاصم حسین کو 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کرنے پر شیری رحمان نے کہا "یوسف رضا گیلانی نے ہمیشہ خود کو عدالت کے سامنے پیش کیا یہاں تک کہ جب وہ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالے ہوئے تھے"۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ سے عدلیہ کا احترام کرتی رہی ہے اور کوئی ایسا اقدام نہیں کرے گی جس سے ملک میں جمہوری نظام کو نقصان پہنچے۔

سندھ میں انسداد بدعنوانی مہم پر بات کرتے ہوئے شیری رحمان نے واضح کیا " پی پی پی کو آپریشن پر کوئی اعتراض نہیں اور وہ اس پر عملدرآمد کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی"۔

مگر ان کا کہنا تھا " ایسا نظر آتا ہے کہ انتقامی سیاست پر عمل ہورہا ہے اور پی پی پی اس کی واحد ہدف ہے، تاہم ہم جمہوریت کے لیے اپنی جدوجہد کی روایت کو زندہ رکھیں گے اور ہر زیادتی کا سامنا کریں گے"۔

انہوں نے پی پی پی رہنماﺅں کے خلاف حالیہ قانونی کارروائیوں کے وقت پر خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب ایسے وقت ہورا ہے جب پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پارٹی ورکرز کو منظم کرنے کے لیے مہم چلا رہے ہیں"۔

انہوں نے زور دیا " ہم اپنے خلاف اقدامات سے خوفزدہ نہیں اور خود کو عدالتوں میں پیش کرنے کے لیے تیار ہیں، مگر تحقیقات کا عمل شفاف انداز سے ہونا چاہئے"۔

شیری رحمان کے مطابق کرپشن اور وائٹ کالر جرائم کے لیے قوانین و ضوابط موجود ہیں " دہشتگردوں کے لیے بنائے جانے والے قوانین کو سیاسی رہنماﺅں کے خلاف استعمال نہیں کیا جانا چاہئے"۔

اس موقع پر پی پی پی کے سیکرٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ نے اس حوالے سے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا "پاکستان کی جس واحد جماعت نے دہشت گردوں کے خلاف مضبوط موقف اپنایا اور اپنے رہنماﺅں کی قربانی دی اب وہ دہشت گرد پارٹی کے لیبل کے پراسیس سے گزر رہی ہے"۔

انہوں نے کہا " ہم اپنے پارٹی اراکین کے خلاف تحقیقات کے خلاف نہیں مگر دہشتگردی فنانسنگ کے الزامات ناقابل قبول ہیں"۔

بدھ کو پی پی پی قیادت کے خلاف کراچی میں جاری آپریشن کے دوران پہلا بڑا ایکشن اس وقت ہوا جب سابق وفاقی وزیر اور سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لے لیا گیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad khan Yousafzai Aug 28, 2015 06:55pm
مزہبی جماعتوں کے علاوه دیگر سیاسی پارٹیز پر دھشتگردی کا الزام لگانا مضحکہ خیز ھے مثال کے طور پر اے این پی پیپلز پارٹی جوکہ خود دھشتگردی کا سب سے زیادہ نشانہ بنے اور اب بھی انکو سب سے زیادہ حطرہ ھے کیسے دھشتگردی کرسکتے ھیں