کراچی: پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوطرفہ سیریز کا انعقاد سری لنکا میں کرانے پر اتفاق ہو گیا ہے اور دونوں بورڈز اپنی حکومتوں کی اجازت کے بعد اس ماہ کے آخر میں باقاعدہ اعلان کریں گے۔

پی سی بی کے مصدقہ ذرائع نے تصدیق کی کہ پی سی بی اور ہندوستانی بورڈ نے دسمبر میں سیریز کا انعقاد سری لنکا میں کرانے پر اتفاق کرلیا ہے تاہم اس سلسلے میں باضابطہ اعلان دونوں بورڈز اپنی حکومتوں کی اجازت سے رواں ماہ کے آخر میں کریں گے ۔

مصدقہ ذرائع نے تصدیق کی کہ اتوار کو دبئی کے آئی سی سی ہیڈ کوارٹر میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان اور ششانک منوہر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ہندوستان نے آخری کوشش کے طور پر سیریز کے اپنے ملک میں انعقاد جبکہ پی سی بی نے یو اے ای میں سیریز منعقد کرانے کی کوششیں کیں لیکن دونوں فریقین ایک دوسرے کو راضی نہ کرسکے۔

اس کے بعد بنگلہ دیش اور سری لنکا کا معاملہ زیر غور آیا تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش کے بجائے سری لنکا کو ترجیح دی جسے بی سی سی آئی نے بھی بحیثیت نیوٹرل وینیو تسلیم کرتے ہوئے سیریز کھیلنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

پاکستان اور ہندوستان نے گزشتہ سال ایک معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے تھے جس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان 2015 سے 2023 تک چھ دو-طرفہ سیریز کھیلی جانی ہیں اور اس سلسلے کی پہلی سیریز رواں سال متحدہ عرب امارات میں شیڈول تھی جو اب ممکنہ طور پر سری لنکا میں کھیلی جائے گی۔

دونوں ملکوں کے درمیان بیس دسمبر سے تین جنوری تک سیریز کا انعقار کولمبو اور پالی کیلے میں ہونے کے زیادہ امکانات ہیں جبکہ تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی کا شیڈول جلد مرتب کر لیا جائے گا۔

پی سی بی ذرائع اس حوالے سے مطمئن ہیں کہ پی ایس ایل کے انعقاد سے کچھ عرصے قبل روایتی حریف کے خلاف ہوم سیریز کے انعقاد کی صورت میں اسے تین ارب روپے کا منافع حاصل ہوگا جبکہ پی سی بی کی ہوم سیریز اور منافع کے معاملے پر انڈین بورڈ بھی آمادہ ہوگیا ہے۔

تاہم سینئیر ہندوستانی اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا کا کہنا ہے کہ ہندوستانی بورڈ بھی منافع کے لیے منصوبہ بندی کر رہا ہے اور معاملہ طے پایا تو کوئی ٹائٹل اسپانسر ہندوستان بھی حاصل کرسکتا ہے۔

دوسری جانب اس سیریز کے انعقاد اور دونوں فریقین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے والے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے صدر جائلز کلارک کا جلد دورہ پاکستان بھی متوقع ہے۔

جائلز کلارک آئی سی سی کی پاکستان ٹاسک فورس کے سربراہ کے طور پی سی بی اور بی سی سی آئی سربراہان ملاقات میں شریک ہوئے تھے۔

نجم سیٹھی نے محمد عامر کی سزا میں نرمی اور ڈومسیٹک کرکٹ کھیلنے کی چھ ماہ قبل اجازت ملنے کی آئی سی سی میں جو بات پیش کی تھی اسے زرائع کے مطابق جائلز کلارک کی حمایت حاصل تھی اور اسی بات نے محمد عامر کے حق میں فیصلہ کرانے میں اہم کرداد ادا کیا اور ایک بار پھر انہوں نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے سیریز کے انعقاد کی راہ ہموار کرائی۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 میں انڈیا میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔

ہندوستان کو اس کے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔

اس سلسلے میں 2012 میں اس وقت معمولی پیشرفت ہوئی تھی جب پاکستان نے دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلئے ہندوستان کا دورہ کیا تھا جس کے بعد تعلقات میں کچھ بہتری آنا شروع ہوئی تھی تاہم سرحدی کشیدگی کے سبب دونوں ملکوں کے تعلقات ایک بار پھر کشیدہ صورتحال اختیار کر گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں