'خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ضروری'

05 فروری 2016
پی آئی اے احتجاجی ملازمین کے مظاہرے کا ایک منظر—اے ایف پی۔
پی آئی اے احتجاجی ملازمین کے مظاہرے کا ایک منظر—اے ایف پی۔

لاہور: وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ سرکاری اداروں پر عوام کے خون پسینے کی کمائی خرچ ہورہی ہے،پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) سمیت خسارے میں چلنے والے تمام اداروں کی نجکاری کرنا ہوگی۔

ڈان نیوز کے مطابق خرم دستگیر نے لاہور ایکسپو سنٹر میں ہنرمند پاکستان نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کا مسئلہ مذاکرات سے حل کرنے کی پوری کوشش کی، جانوں کا ضیاع افسوس ناک ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے سمیت خسارے میں چلنے والے تمام سرکاری اداروں کی نجکاری ضروری ہے۔

وفاقی وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ حکومت نے چھوٹے کاروبار کے فروغ کے لئے کمر کس لی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام بڑے شہروں میں ایکسپو سنٹرز بنارہے ہیں جہاں نمائشوں کا انعقاد ہوگا۔

پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کے باعث گزشتہ چار روز سے قومی ایئرلائن کی فلائیٹ سروس معطل ہے جبکہ ادارے کو اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔

احتجاج کے پہلے روز کراچی میں نامعلوم سمت سے چلنے والی گولی کے باعث دو ملازمین بھی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے واقعے پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔

وفاقی حکومت کا موقف ہے کہ 350 ارب روپے کے خسارے میں چلنے والے ادارے کو اس کی موجودہ انتظامیہ مزید نہیں چلاسکتی۔

حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو جون 2016 تک پی آئی اے کی نجکاری کرنے کی یقین دہانی کرا رکھی ہے، جس پر اسے اپوزیشن جماعتوں اور پی آئی اے ملازمین کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔

اس سے قبل حکومت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن بل 2015 کو اپوزیشن کے شدید احتجاج اور واک آؤٹ کے باوجود قومی اسمبلی سے منظور کروا کر قومی اثاثے کو پبلک پرائیویٹ کمپنی بنانے کی منظوری دے چکی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں