'کابل، طالبان مذاکرات فروری کے آخر تک متوقع'

اپ ڈیٹ 06 فروری 2016
اسلام آباد میں ہونے والے چار ملکی اجلاس میں شریک پاکستانی وفد۔ — اے ایف پی
اسلام آباد میں ہونے والے چار ملکی اجلاس میں شریک پاکستانی وفد۔ — اے ایف پی

اسلام آباد: کابل اور طالبان کے درمیان براہ راست امن مذاکرات رواں مہینے کے آخر تک متوقع ہیں۔

یہ بات ہفتہ کو یہاں چار ملکوں کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات کا روڈ میپ طے کرنے کیلئے ہوئے ایک اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں بتائی گئی۔

افغانستان، پاکستان، چین اور امریکا کے وفود کے اب تک تین اجلاس ہو چکے ہیں۔

مشترکہ اعلامیہ سے عندیہ ملتا ہے کہ افغان طالبان چھ مہینے قبل براہ راست مذاکرات کا پہلے راونڈ ناکام ہونے کے باوجود امن بات چیت کیلئے تیار ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق، گروپ زور دے کر کہتا ہے کہ افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں ختم اور دیرپا امن قائم کرنے کی خاطرمفاہمتی عمل کا نتیجہ ایک سیاسی حل کی صورت میں سامنے آنا چاہیے۔

'چار ملکی گروپ افغان حکومت اور طالبان گروپ کے درمیان فروری کے آخر میں براہ راست امن بات چیت کیلئے تاریخ مقرر کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا'۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ اس مقصد کیلئے گروپ 23 فروری کو کابل میں ایک مرتبہ پھر اکھٹا ہو گا۔ طالبان گروپ کو مذاکرات کی میز پر لانے میں پاکستان کا کردار کلیدی سمجھا جا رہا ہے۔

روڈ میپ طے کرنے کیلئے گروپ کا پہلا اجلاس گزشتہ مہینے اسلام آباد میں ہوا تھا، جہاں وفود نے کابل اور جنگجووں کے درمیان براہ راست بات چیت کیلئے راہ ہموار کرنے کا کام شروع کیا۔

اٹھارہ جنوری کو کابل میں ہونے والے دوسرے اجلاس میں طالبان گروپ پر زور دیا گیا کہ وہ پیشگی شرائط کے بغیرافغان حکومت کے ساتھ جلد ازجلد بات چیت شروع کرے۔

طالبان نمائندے اب تک ہونے والے چار فریقی اجلاسوں میں غیر حاضر دکھائی دیے اور مبصرین کے خیال میں ٹھوس امن مذاکرات کا راستہ بے حد طویل ہے۔

طالبان نے حالیہ کچھ عرصے میں سرکاری اور غیر ملکی اہداف پر حملے تیز کر دیے ہیں اور تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ طالبان زیادہ سے زیادہ علاقوں پر قبضے کر کے امن مذاکرات میں کابل پر حاوی ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

افغان حکام اور طالبان کے درمیان پہلے براہ راست مذاکرات گزشتہ سال جولائی میں پاکستان میں ہوئے تھے۔ چار ملکوں کے مشترکہ اعلامیہ میں طالبان کے تمام گروہوں پر مذاکراتی عمل میں شامل ہونے پر بھی زور دیا گیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

تبصرے (0) بند ہیں