مٹھی: سندھ کے وزیر صحت مہتاب دھڑ نے کہا ہے کہ قحط زدہ تھر کی صورتحال اتنی خراب نہیں جتنا میڈیا دکھاتا ہے۔

اتوار کو تھر میں خوراک کی کمی سے مزید دو بچوں کی ہلاکت کے بعد رواں سال یہ تعداد بڑھ کر 178 تک جا پہنچی ہے۔

مہتاب دھڑ نےمٹھی میں واحد سرکاری سول اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی کارکردگی پر اطمینان ظاہر کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت سندھ ضلع کے تمام علاقوں میں بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

’ہم دور دراز دیہات میں بنیادی طبی سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہیں ، لیکن صوبائی حکومت نے بڑے دیہات اور علاقوں میں پہلے ہی سہولیات مہیا کر دی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا تھر کے لوگوں اور ان کی منتخب کردہ پی پی پی حکومت کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہےلیکن ایسے تمام مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا جائے گا۔

مہتاب نے دعویٰ کیا کہ صوبائی حکومت نے تھر جیسے نظر انداز علاقوں میں طبی سہولیات فراہم کرنے کی غیر مثالی کوششیں کی ہیں۔

صوبائی وزیر کی مٹھی آمد سے قبل سول اسپتال کی انتظامیہ نے مبینہ طور پر داخل کچھ بیمار بچوں کو رخصت کر دیا تاکہ وزیر صحت کے سامنے صورتحال کو نارمل دکھایا جا سکے۔

مہتاب نے مٹھی دورے کے دوران صحافیوں کو تربیت دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ’میڈیا کو چاہیے کہ وہ صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر خاندانی منصوبہ بندی اور کم عمری میں شادی سے متعلق تھر کے ان پڑھ لوگوں میں شعور پیدا کرے‘۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں