پراگ: جمہوریہ چیک کی حکومت نے پاکستان میں اغواء ہونے والی 2 چیک خواتین کی بازیابی کے لیے گذشتہ برس 60 لاکھ ڈالر تاوان ادا کیا تھا.

24 سالہ دونوں خواتین اینتونی کراسٹیکا اور ہانا ہمپالووا کو مارچ 2013 میں بلوچستان سے اُس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ ایک چھوٹی بس میں سفر کررہی تھیں۔

ان کے اغواء کے بعد منظرِ عام پر آنے والی ایک ویڈیو میں دونوں خواتین نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست کی تھی.

ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک نیورو سائنسدان ہیں جنہیں 2010 میں امریکی عدالت نے افغانستان میں ایف بی آئی ایجنٹس اور امریکی فوجیوں پر حملے اور فائرنگ کے الزام میں 86 سال کی سزا سنائی تھی۔

بعدازاں 2 سال بعد جمہوریہ چیک کے وزیراعظم بوہوسلاو سوبوتکا نے 28 مارچ 2015 کو خواتین کی رہائی اور پیراگوئے میں واپسی کا اعلان کیا.

مزید پڑھیں:پاکستان میں مغوی خواتین کیلئے مذاکرات ہورہے ہیں، چیک حکومت

پراگ سے شائع ہونے والے ایک ہفتہ وار نیوز میگزین 'دی ریسپیکٹ' کی ایک رپورٹ کے مطابق اغواء کاروں کے ساتھ تاوان کے سلسلے میں مذاکرات جمہوریہ چیک کی سیکیورٹی کونسل نے کیے.

رپورٹ میں مذاکرات میں شریک ایک نامعلوم شخص کے حوالے سے بتایا گیا، ' یہ مذاکرات آسان نہیں تھے، لیکن ہم میں سے کوئی بھی دونوں خواتین کے قتل کی ذمہ داری اپنے سر نہیں لینا چاہتا تھا، یہی وجہ ہے کہ اتفاق رائے سے تاوان دینے کا فیصلہ کیا گیا'.

مذکورہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گذشتہ برس لبنان میں اغواء کیے گئے 5 چیک شہریوں کو لبنانی سیکیورٹی فورسز کے بدلے رہا کیا گیا.

ایک لبنانی سیکیورٹی عہدیدار نے خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ 5 چیک شہریوں کی رہائی ایک ایکسچینج ڈیل کا حصہ تھی، جس میں پیراگوئے میں قید ایک لبنانی علی تان فیاد کی رہائی بھی شامل تھی'.

واضح رہے کہ 2 فروری کو جمہوریہ چیک کی جانب سے کیے گئے رہائی کے اعلان پر امریکا کی جانب سے سخت تنقید کی گئی، جس کا کہنا ہے کہ پیراگوئے کا یہ عمل 'دہشت گردوں اور مجرموں' کی حوصلہ افزائی کا باعث بنے گا.


نوٹ: خبر میں ابتدائی طور پر 'پراگ' کی جگہ پیراگوئے شائع کر دیا گیا تھا. اس غلطی کو درست کر دیا گیا ہے.

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں