اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بعض عناصر قومی ایئر لائن کے مسئلے کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں جو افسوسناک ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ملازمین کی ہڑتال سے پیدا ہونے والی صوتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر، مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم، سیکرٹری ایوی ایشن عرفان الہٰی اور سینیٹر مشاہد اللہ خان نے شرکت کی۔

وزیراعظم کے ایک قریبی ساتھی نے ڈان کو بتایا کہ اجلاس کے دوران نواز شریف نے سیکریٹری ایوی ایشن عرفان الہٰی کو ہدایت کی کہ قومی ایئر لائن کی اعلیٰ انتظامیہ کے خلاف، جنہوں نے ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) کی ہڑتال کے سامنے کھڑے رہنے کے بجائے خود بھی ہتھیار ڈال دیئے، تحقیقات کی جائے اور تمام حقائق سامنے لائے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد، کراچی میں پی آئی اے دفاتر کھل گئے

انہوں نے بتایا کہ حکومت کے پاس پی آئی اے کی اعلیٰ انتظامیہ کے خلاف ایسے کچھ ثبوت ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ چند اعلیٰ افسران نے ہڑتال اور فلائٹ آپریشن ٹھپ کرنے کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ساتھ دیا، تاہم اس حوالے سے باضابطہ تحقیقات ضروری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے نازک موقع پر چیئرمین پی آئی اے ناصر جعفر کا اچانک استعفیٰ دیا جانا اور دیگر اعلیٰ افسران کی غیر موجودگی سے حکومت کو کسی سازش کی بُو آرہی ہے، جسے وہ تحقیقات سے بے نقاب کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ارکان سے ملاقات پر ناراضگی کا اظہار کیا، کیونکہ انہیں اس کا مینڈیٹ نہیں دیا گیا تھا۔

تاہم حکام نے ڈان کو بتایا کہ محمد زبیر اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ انہوں نے جے اے سی اراکین سے وزیر اعظم کی اجازت کے بعد ملاقات کی۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بعض سیاسی عناصر کی جانب سے پی آئی اے کے مسئلے کو سیاسی رنگ دینا افسوسناک ہے، تاہم قومی مفاد پر کوئی سودے بازی نہیں کی جائے گی۔

یہ خبر 9 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں