سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پاکستانی سرحد کے قریب فائرنگ کے تبادلے میں 4 مزاحمت کار اور 2 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس غریب داس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ کا تبادلہ سری نگر کے 130 کلو میٹر شمال مغرب میں واقع گاؤں مرساڑی میں ہوا۔

ہندوستانی فوج کے دعوے کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ اس وقت شروع ہوا جب ہندوستانی فوج نے چار مسلح نوجوانوں کو ایک گھر میں محصور کر دیا۔

ہندوستانی وزارت دفاع کے ترجمان گوسوامی کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں چاروں عسکریت پسند اور 2 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں ملٹری ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ 1947 میں انگریزوں کی ہندوستان سے واپس جانے پر کشمیر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دو حصوں میں تقسیم ہو گیا تھا۔

کشمیر کے ایک حصہ پاکستان تو دوسرا ہندوستان کے زیر انتظام ہے، لیکن دونوں ممالک پوری وادی پر اپنا حق ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 1989 کے بعد کئی مسلح حریت پسند گروپس سامنے آئے اور آزادی حاصل کرنے کے لیے مسلح جدو جہد کا آغاز کیا۔

ہندوستانی آرمی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے بھی اہلکاروں سے فائرنگ کے تبادلے میں 8 حریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔

کئی دہائیوں سے جاری آزادی کی اس جدو جہد میں لاکھوں کشمیری اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں