شاہ رخ خان کی گاڑی پر پتھراؤ

اپ ڈیٹ 14 فروری 2016
بولی ووڈ ادار کی گاڑی پر صبح سویرے حملہ کیا گیا — فوٹو: بشکریہ جنتا کا رپورٹر
بولی ووڈ ادار کی گاڑی پر صبح سویرے حملہ کیا گیا — فوٹو: بشکریہ جنتا کا رپورٹر

احمد آباد: ہندوستانی ریاست گجرات میں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران بولی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے پتھراؤ کیا۔

گجرات کے شہر احمد آباد میں شاہ رخ خان کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

ہندوستانی نشریاتی ادارے زی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حملے کے وقت بولی ووڈ اداکار گاڑی میں موجود نہیں تھے۔

شاہ رخ خان فلم رئیس کی شوٹنگ کے لیے احمد آباد میں موجود ہیں جس میں ان کے ساتھ پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان بھی کام کر رہی ہیں۔

میڈیا کے مطابق جس وقت ان کی گاڑی پر نامعلوم افراد نے پتھر براسائے وہ 'شاہ رخ خان ہائے ہائے' کے نعرے بھی لگا رہے تھے.

واضح رہے کہ شاہ رخ خان کو ہندوستان میں انتہا پسندی کے خلاف بات کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

3 ماہ قبل 3 نومبر 2015 کو اپنی سالگرہ پر شاہ رخ خان نے کہا تھا کہ ہندوستان میں ’انتہائی عدم برداشت‘ ہے.

انھوں نے کہا تھا کہ ’یہ احمقانہ ہے، برداشت نہ کرنا ایک پاگل پن ہے اور یہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے، حب الوطن ہوتے ہوئے ایسے سیکولر ملک میں مذہبی عدم برادشت ایک انتہائی جرم ہے۔‘

شاہ رخ خان کے ہندوستان میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کے حوالے سے بیان کے بعد ہندو انتہا پسندوں کے ساتھ حکمراں جماعت کے رہنما بھی آگ بگولہ ہوگئے اور ان کو غدار قرار دیا جانے لگا.

یہ بھی پڑھیں : شاہ رخ ’عدم برداشت‘ پر سوال گول کر گئے

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما کیلاش وجے وارگیا نے شاہ رخ خان کے بیان پر اپنے غصے کے اظہار کے لیے ٹوئٹر کا سہارا لیا اور بولی وڈ سپر سٹار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ شاہ رخ خان رہتے ہندوستان میں ہیں لیکن ان کا دل ہمیشہ پاکستان میں رہتا ہے، ان کی فلمیں یہاں کروڑوں روپے کماتی ہیں لیکن انہیں ہندوستان پرتشدد نظر آتا ہے۔

خیال رہے کہ اس بحث اور مسلم اداکاروں کے حوالے سے ایسے واقعات کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب دہلی میں ایک تقریب میں بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکٹ کہلائے جانے والے عامر خان نے کہا تھا کہ ان کی اہلیہ کرن راؤ نے بچوں کی حفاظت کے لیے انہیں ملک چھوڑنے کی تجویز دی جو ان کے لیے 'انتہائی تشویشناک' لمحہ تھا۔

عامر خان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان میں انتہا پسندی اور عدم برداشت حد سے تجاوز کر چکی۔

ان بیانات کے بعد عامر خان سمیت تمام مسلم اداکاروں کو ہندوستان میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی سپر اسٹارز نے مسلم اداکاروں کے موقف کی تائید بھی کی اور یہ بھی کہا گیا کہ اب یہ اداکار رائے دینے سے بھی ڈریں گے.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

solani Feb 15, 2016 02:39am
Modi nay sab kuch khatam kar dia hai, us me zara si bhi aql hoti to tamam (culture) kay logo ko sambhal sakta tha.