لاہور: پاکستان میں پٹھان کوٹ ایئربیس حملے کی تحقیقات کے لیے حکومت پنجاب نے 5 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی۔

تحقیقاتی ٹیم پنجاب کے شعبہ انسداد دہشت گردی کی جانب سے واقعے کی ایف آئی آر کی روشنی میں تشکیل دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے چند روز قبل پٹھان کوٹ ایئربیس کے مبینہ حملہ آوروں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف گجرانوالہ میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

مزید پڑھیں : پٹھان کوٹ حملے کا مقدمہ پاکستان میں درج

حملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ٹیم شواہد اکٹھے کرنے کے لیے، ہندوستانی حکومت کی اجازت کے بعد آئندہ ماہ پٹھان کوٹ ایئربیس کا دورہ کرے گی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت کی جانب سے بھی واقعے کی تحقیقات کے لیے چھ رکنی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : پٹھان کوٹ حملے کا مقدمہ کافی نہیں: ہندوستان

پنجاب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ایڈیشنل جنرل آف پولیس (آئی جی پی) محمد رائے طاہر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے کنوینر ہوں گے، جبکہ ارکان میں انٹیلیجنس بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (ڈی ڈی جی) محمد عظیم ارشد، انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے لیفٹیننٹ کرنل تنویر احمد، ملٹری انٹیلیجنس کے لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا اور گجرانوالہ سی ٹی ڈی کے تحقیقاتی افسر شاہد تنویر شامل ہوں گے۔

مزید پڑھیں : 'پٹھان کوٹ ایئربیس میں تمام 6 حملہ آور ہلاک'

یاد رہے کہ 2 جنوری کو پٹھان کوٹ ایئربیس پر دہشت گردوں کے حملے میں ہندوستانی فوج کے 7 اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ آپریشن میں 6 حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔

واقعہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے رائیونڈ دورے کے چند روز بعد پیش آیا تھا۔

یہ خبر 26 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں