• KHI: Partly Cloudy 19.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 16°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 16°C

جنید جمشید پر مشتعل ہجوم کا حملہ

شائع March 27, 2016

اسلام آباد : گلوکاری چھوڑ کر مذہب کی جانب راغب ہونے والے اور ملبوسات کے معروف برانڈ کے مالک جنید جمشید پر بینظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر مشتعل ہجوم نے حملہ کیا۔

ہفتے کو رات گئے جنید جمشید پر ہونے والے حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔

مذہبی رہنما کے خلاف مشتعل افراد نعرے لگا رہے تھے، حملہ کرنے والے افراد کا دعویٰ تھا کہ جنید جمشید نے اسلام کی مقدس شخصیت کی توہین کی ہے، اس دوران 8 سے 10 افراد کے گروہ میں سے کئی نے ان پر جھپٹ کر حملہ کر دیا۔

حملہ کرنے والے افراد نے متعدد بار جنید جمشید کو گھونسے مارے ایک لمحے کے لیے ان کو چھوڑا لیکن پھر دوبارہ ان کو پکڑنے کی کوشش کی۔

وزیرداخلہ کا نوٹس

وزیرِداخلہ چوہدری نثار نے پولیس کو جنید جمشید سے رابطہ کرکے پرچہ درج کرنیکا حکم دیا ہے۔

وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، معاشرے میں تشدد اور عدم برداشت کی روش کی ہر صورت میں حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔



BREAK NEWS...ISLAM ABAD AIRPORT PAR JUNAID JAMSHED KO BOHAT JOTY PARRY. AOR LOGO NY THAPPAR MAARY..CHASHMY BHE TOT GAEY...#jj#tj

Posted by ‎Jazba e Eman جذبہء ایمان‎ on Saturday, March 26, 2016


ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے ریکارڈنگ کرنے والا شخص حملہ کرنے والوں کو 'شاباش' دے رہا ہے۔

اسی دوران حملہ کرنے کے والوں سے جب پوچھا گیا کہ ہوا کیا ہے؟ ، تو جواب میں ایک شخص کہتا ہے کہ کیا کوئی اپنی ماں کے لیے گالی برداشت کرے گا؟ وہ برداشت نہیں ہوتی، تم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ کی شان میں گستاخی کی ہے۔

اس کے ساتھ ہی ایک اور دھمکی آمیز جملہ بھی کہا جاتا ہے کہ "ہم ان (جنید جمشید) کو ڈھونڈ رہے ہیں، ان کے نصیب اچھے ہیں"۔

اس دوران ایک شخص جنید جمشید کی جانب بڑھتا ہے اور ہجوم میں سے نعرہ لگایا جاتا ہے کہ گستاخ رسولﷺ ہیں آپ۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنید جمشید زیادہ تر خاموش رہے اور ہجوم کی جانب سے ہونے والی تنقید اور الزامات سنتے رہے۔

جب ایک شخص کہتا ہے کہ آپ گستاخ رسول ﷺ تو ہجوم ان پر پھر حملہ کر دیتا ہے جبکہ کئی افراد جنید جمشید کو مارنا شروع کر دیتا ہے، ساتھ ہی یہ گالیاں بھی سنائی دے رہی ہیں اور ایک شخص زور زور "مارو ، مارو" کہتا جا رہا ہے۔

جنید جمشید حملہ ہونے کے بعد واپس لاونج کی جانب بھاگ کر اپنے آپ بچاتے ہیں۔

جس وقت ہجوم نے ان پر حملہ کیا وہاں کوئی بھی سیکیورٹی اہلکار نظر نہیں آ رہا۔

خیال رہے کہ جنید جمشید ٹی وی چینلز پر مذہبی پروگرام کرتے رہتے ہیں، 2014 میں ایک پروگرام میں متنازع جملے بولنے پر ان کے خلاف سنی تحریک کے رہنما مبین قادری کی درخواست پر مقدمہ درج ہوا تھا، مبین قادری کے مطابق ایک جنید جمشید نے حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی زوجہ حضرت عائشہ صدیقہؓ کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔

یہ بھی پڑھیں : جنید جمشید کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج

کراچی کے رسالہ پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295-سی (توہین رسالت ﷺ) اور 298-اے (مقدس شخصیات کی توہین) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

دوسری جانب جنید جمشید نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے باقاعدہ ویڈیو پیغام کے ذریعے معافی مانگی تھی۔

واضح رہے کہ جنید جمشید رمضان کے مہینے میں ٹی وی چینل پر مذہبی پروگرام کرتے ہیں جو کہ ملک کے مشہور ترین پروگرامات میں شمار ہوتا ہے۔

واضح رہے جولائی 2015 میں بھی جنید جمشید تنازع کا شکار ہوئے تھے جب انہوں نے ایک ٹی وی شو میں کے دوران کہا تھا کہ ’اللہ کو نہیں پسند کے کسی عورت کا نام قرآن میں آئے‘۔

مزید پڑھیں : جنید جمشید ایک بار پھر تنازع کی زد میں

جنید جمشید نے احساس ہونے پر اپنی غلطی کو درست کرنے کے لیے اپنے بیان کے فوری بعد فیس بک اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شائع کی جس میں انہوں نے اپنے بیان کی قرآن کی آیات کے حوالے سے خواتین کے بہت زیادہ احترام کی حیثیت کی وضاحت کی۔

ان کا کہنا تھا: ’عورت ہیرا ہے اور ہیرے کی حفاظت کی جاتی ہے‘۔


Dear brothers & sisters, My clarifiction on the role and rank of women in Islam according to Al-Quran e Majeed and Sunnah...Hope this helps answer a lot of your inquiries. May Allah bless you all and guide us all to the right path.

Posted by Junaid Jamshed on Sunday, July 19, 2015



آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (5) بند ہیں

irfan Mar 27, 2016 01:57pm
jahalat ki had hai paki maushra..
Yusuf Mar 27, 2016 03:06pm
this is example of sectarianism.......people give priority to their sect over their religion Islam.......sad!
Haris Mar 27, 2016 08:54pm
Completely ignorant people, causing hatred in the society. Very disappointing, govt must catch and punish those crazy ppl.
Neres Mar 27, 2016 10:02pm
جنید کو کیا ضرورت آ پڑی تہی ان چکروں میں پہنس گیا. بے چارا. کوئی توہین بهی نہیں کی پہر بهی. بخاری کی حدیث پڑهنا بهی کوئی توہین ہے؟
Israr Muhammad khan Mar 28, 2016 01:09am
مزہبی رواداری کی فروع کی شدید ضرورت ھے ہمارے ہاں مزہبی انتہاء پسندی بہت زیادہ ھوچکی ھے ضرورت اس بات کی ھے کہ مزہب میں فرقے ھونے ہی نہیں چاہیے اگر اللہ ایک قرآن ایک پیغمبر ایک اسلام ایک ھے تو پھر فرقوں اور مسلک کی گنجائش ہی نہ رہی اگر کہیں کوئی اختلاف ھے تو اسکو دور کرنا چاہیے ایک دوسرے کو مارنا اور کافر کہنا اسلام اور ملک کی قانون کی خلاف ورزی ھے علماء کرام کو اس پر سنجیدگی سے عور کرنا چاہئے حکومت کو اس بارے میں اپنی زمہ داری پوری کرنی ھوگی

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025