واشنگٹن: امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے بحیرہ بالٹک میں امریکی جنگی بحری بیڑے کے انتہائی قریب پروازیں کی ہیں تاہم روس نے اس اقدام کا دفاع کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی فوج کے یورپین کمانڈر نے بتایا کہ رواں ہفتے میں روسی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے امریکی بحری بیڑے یو ایس ایس ڈونلڈ کوک کے قریب پروازیں کیں.

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'واقعے میں روسی ساختہ ایس یو 24 طیاروں نے بحری بیڑے کے اوپر صرف 30 فٹ کی بلندی پر پرواز کی'۔

انھوں نے جاری بیان میں کہا کہ 'ہمیں روسی طیاروں کی غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ مشق پر تحفظات ہیں'۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس قسم کے اقدامات دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے باعث ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ روس اور مغربی ممالک کے درمیان جاری کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا تھا جب ماسکو نے 2014 میں یوکرائن کے علیحدگی پسندوں کی وہاں کی حکومت کے خلاف حمایت کی تھی۔

— فوٹو: اے پی .
— فوٹو: اے پی .

واقعے پر واشنگٹن کے حیران کن رد عمل پر روس کے وزیر دفاع کے ترجمان آئیگور کوناشنکوف نے وزارت کے فیس بک پیج پر جاری بیان میں کہا کہ ایس یو 24 طیارے علاقے میں ٹیسٹ فلائٹ پر تھے کہ انھوں نے مذکورہ بحری جہاز کو دیکھا، اور انھیں تمام حفاظتی اقدامات کے تحت دور رکھا۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ واضح طور پر کہوں تو ہم امریکا کے حیران کن رد عمل کو سمجھ نہیں سکے۔

ای یو سی او ایم کی جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روسی طیارے اس قدر نچلی پروز کررہے تھے کہ امریکی بحری جہاز پر موجود ایک سپاہی کو یہ کہتے سنا گیا کہ طیارے بحری جہاز کی سب سے زیادہ بلندی سے نیچے پرواز کررہے ہیں۔

امریکا کے ایک سینئر دفاعی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ 'یہ اس سے قبل ہونے والے واقعات میں سے انتہائی جارحانہ اقدام ہے'۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ائرنیسٹ نے مذکورہ واقع پر تقید کرتے ہوئے اسے فوجی آپریشنز کے پیشہ ورانہ اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں