12 سالہ فلسطینی بچی کی رہائی

25 اپريل 2016

گزشتہ روز اسرائیل نے 12 سالہ فلسطینی بچی دیما الواوی کو تقریباً دو ماہ بعد جیل سے رہا کردیا۔

بچی پر اسکول کا یونیفارم پہن کر 9 فروری کو اسرائیلی آبادی کے قریب چاقو لیکر چلنے کا الزام تھا۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف کے مطابق اسرائیلی فوجی قوانین کے تحت 12 سال کے بچے کو بھی سزا دی جاسکتی ہے ۔

خبر کی تفصیلات یہاں پڑھیں: اسرائیلی جیل سے 12 سالہ بچی رہا

تصاویر: اے پی/اے ایف پی

جیل سے رہائی کے بعد 12 سالہ دیما الواوی کی ایک تصویر۔
جیل سے رہائی کے بعد 12 سالہ دیما الواوی کی ایک تصویر۔
دیما الواوی اپنے والد اسماعیل الواوی سے گلے مل رہی ہیں۔
دیما الواوی اپنے والد اسماعیل الواوی سے گلے مل رہی ہیں۔
12 سالہ بچی دیما کی اپنی والدہ صباء الواوی کے ساتھ ایک تصویر۔
12 سالہ بچی دیما کی اپنی والدہ صباء الواوی کے ساتھ ایک تصویر۔
12 سالہ بچی جیل سے رہائی کے بعد اپنے والد اور والدہ سے مل کر جذباتی ہوگئیں۔
12 سالہ بچی جیل سے رہائی کے بعد اپنے والد اور والدہ سے مل کر جذباتی ہوگئیں۔
دیما اپنے بھائی احمد الواوی سے گلے مل رہی ہیں۔
دیما اپنے بھائی احمد الواوی سے گلے مل رہی ہیں۔
اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد 12 سالہ بچی کی ایک تصویر۔
اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد 12 سالہ بچی کی ایک تصویر۔
فلسطینی بچی کی اپنے ایک رشتہ دار کے ساتھ ایک تصویر۔
فلسطینی بچی کی اپنے ایک رشتہ دار کے ساتھ ایک تصویر۔
جیل سے رہائی کے بعد دیما لڑکھڑاکر چلتی ہوئی نظر آئیں۔ یہاں ان کی والدہ اور بھائی انہیں سہارا دے رہے ہیں۔
جیل سے رہائی کے بعد دیما لڑکھڑاکر چلتی ہوئی نظر آئیں۔ یہاں ان کی والدہ اور بھائی انہیں سہارا دے رہے ہیں۔
جیل سے رہائی کے بعد دیما کا پرجوش انداز میں استقبال کیا گیا۔
جیل سے رہائی کے بعد دیما کا پرجوش انداز میں استقبال کیا گیا۔
اسرائیل کی جیلوں میں اس وقت 450 کم عمر افراد سزا کاٹر رہے ہیں جن میں سے 100 کے قریب 16 سال سے بھی کم عمر ہیں۔
اسرائیل کی جیلوں میں اس وقت 450 کم عمر افراد سزا کاٹر رہے ہیں جن میں سے 100 کے قریب 16 سال سے بھی کم عمر ہیں۔
دیما اپنے گھر کی جانب گامزن ہیں۔
دیما اپنے گھر کی جانب گامزن ہیں۔
گھر پہنچنے کے بعد بالآخر 12 سالہ فلسطینی بچی دیما کے چہرے پر مسکراہٹ آگئی۔
گھر پہنچنے کے بعد بالآخر 12 سالہ فلسطینی بچی دیما کے چہرے پر مسکراہٹ آگئی۔