اسرائیلی جیل سے 12 سالہ بچی رہا

اپ ڈیٹ 25 اپريل 2016
جیل سے رہا ہونے کے بعد فلسطینی بچی کی ایک تصویر—اے پی۔
جیل سے رہا ہونے کے بعد فلسطینی بچی کی ایک تصویر—اے پی۔

طولكرم: اسرائیل نے 12 سالہ فلسطینی بچی دیما الواوی کو تقریباً دو ماہ بعد جیل سے رہا کردیا۔

جیل سے رہائی کے بعد دیما الواوی اپنے والد سے گلے مل رہی ہیں—اے پی۔
جیل سے رہائی کے بعد دیما الواوی اپنے والد سے گلے مل رہی ہیں—اے پی۔

انہیں اسکول کا یونیفارم پہنے 9 فروری کو مقبوضہ مغربی کنارے سے چاقو کے ساتھ یہودی آبادی والے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

۔—اے پی۔
۔—اے پی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے فوٹوگرافر کے مطابق واوی کو مغربی کنارے کے علاقے طولکرم کراسنگ پوائنٹ پر فلیسطینی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔

انہیں رہائی کے بعد اپنے گھر والوں کے ساتھ ہیبرون میں واقع اپنے گھر سفر کرنا تھا۔

فلسطینیوں کی جانب سے چاقو کے حملوں یا مبینہ طور پر جان بوجھ کر کیے گئے گاڑی کے حادثات میں 28 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔

فلسطینی بچی دیما الواوی اپنے بھائی سے مل رہی ہیں—اے پی۔
فلسطینی بچی دیما الواوی اپنے بھائی سے مل رہی ہیں—اے پی۔

تاہم اسی دورانیے میں 201 فلسطینی بھی مارے گئے جن پر حملہ کرنے کی کوشش کا الزام تھا۔

ان کے وکیل طارق برگھوت نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ واوی کم عمر ترین فلسطینی ہیں جنہیں جیل بھیجا گیا۔

انہوں نے کہا کہ واوی کی دفاعی ٹیم نے اسرائیلی فوجی عدالت سے ان کی رہائی کی درخواست کی جسے قبول کرلیا گیا۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف کے مطابق اسرائیلی فوجی قوانین کے تحت 12 سال کے بچے کو بھی سزا دی جاسکتی ہے ۔

اسرائیل کی جیلوں میں اس وقت 450 کم عمر افراد سزا کاٹر رہے ہیں جن میں سے 100 کے قریب 16 سال سے بھی کم عمر ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

infamous Apr 25, 2016 12:09am
is ko kiya kaheyN Ghalib?