فیس بک نے اپنی مقبول میسنجر سروس میں اشتہارات کو متعارف کرانے کا اعلان فروری میں کیا تھا اور اب اس پر آخرکار عملدرآمد شروع ہوگیا ہے۔

فیس بک نے فروری میں میسنجر کے آئی او ایس، اینڈرائیڈ، ونڈوز فونز اور آن لائن پلیٹ فارم پر اشتہارات کو متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔

اور اب فیس بک کا کہنا ہے کہ اب وہ اشتہارات کے حوالے سے میسنجر میں مختلف چیزوں کو آزما رہی ہے جن میں نیوز فیڈ کے اشتہارات صارفین کو نئے میسج تھریڈ کے ذریعے دکھانے سمیت برانڈز کو ممکنہ صارفین تک ' اسپانسر' پیغامات بھیجنا شامل ہیں۔

پہلے یہ واضح نہیں تھا کہ کمپنیاں ایسے افراد کو بھی چیٹ میسجز بھیج سکیں گی جن سے ان کا رابطہ نہ ہوا ہو تو اب اس کا جواب سامنے آگیا ہے کہ وہ کسی کو بھی اسپانسر پوسٹس بھیج سکتی ہیں کم از کم فیس بک کے ابتدائی تجربات سے تو یہی ثابت ہوتا ہے۔

کچھ افراد کو تو یہ اسپانسر پیغامات ملنا بھی شروع ہوگئے ہیں اور جب وہ ان کو اوپن کرتے ہیں تو وہ اشتہار نکلتے ہیں۔اس حوالے سے فیس بک کے منصوبے کی ایک دستیاویز لیک ہوکر سامنے آئی ہے کہ جس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ اشتہارات صرف کاروباری اداروں کے میسجز تھریڈ پر ہی ظاہر ہوں گے۔

واضح رہے کہ فیس بک پر لاگ ان ہونے کے بعد ویب براﺅزنگ کرنے پر سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ کو علم ہوتا ہے کہ آپ کن ویب سائٹس کا وزٹ کرتے ہیں اور برانڈز اس معلومات کے ذریعے اپنے اشتہارات میسنجر صارفین تک پہنچائیں گے۔

فیس بک نے صارفین کو موقع دیا ہے کہ وہ کمپنیوں کی میسج ریکویسٹ کو یکسر مسترد کرکے اشتہارات کو بلاک کردیں یا کسی مخصوص کمپنی کے رابطوں کو ہی بلاک کردیں۔

فیس بک کو توقع ہے کہ اس طرح وہ اپنے میسنجر کے پلیٹ فارم کو آمدنی بڑھانے کے لیے استعمال کرسکے گی جبکہ کاروباری اداروں کو صارفین سے رابطہ کرنے میں مدد ملے گی۔

یہی بزنس ماڈل فیس بک کی جانب سے رواں سال کے دوران کسی وقت واٹس ایپ میں بھی متعارف کرانے جانے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ فیس بک میسنجر کے ماہانہ متحرک صارفین کی تعداد 90 کروڑ سے زائد ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں