چینی کا زیادہ استعمال دماغ کے لیے نقصان دہ

28 اپريل 2016
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ کو میٹھا کھانا بہت پسند ہے تو بری خبر یہ ہے کہ یہ عادت دماغ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ چینی میں پائے جانے والا جز fructose دماغی خلیات کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ متعدد امراض کا باعث بنتا ہے جن میں ذیابیطس، امراض قلب اور الزائمر وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے 6 ہفتوں تک چوہوں کو fructose سے بھرپور پانی پلایا (انسانوں کے لیے ایک لیٹر کولڈ ڈرنک کے برابر) اور نتائج سے معلوم ہوا کہ ان کے دماغی خلیات پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور یاداشت کی صلاحیت کمزور ہوگئی ہے۔

تاہم تحقیق کے دوران ایک مثبت نتیجہ بھی سامنے آیا اور وہ یہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ڈی ایچ اے چینی سے دماغ کو پہنچنے والے اس نقصان کو ریورس کردیتا ہے۔

اس حوالے سے چوہوں کے ایک گروپ کو fructose کے پانی کے ساتھ ساتھ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ بھی استعمال کرایا گیا جس کے بعد یہ نتیجہ سامنے آیا۔

یہ فیٹی ایسڈ مچھلی، گریوں اور مخصوص سبزیوں میں عام پایا جاتا ہے۔

محققین کے مطابق ڈی ایچ اے صرف ایک یا دو جینز میں تبدیلیاں نہیں لاتا بلکہ یہ سب کو معمول پر لاتا ہے جو کہ ناقابل یقین ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں