شہزاد، عمر اکمل دورہ انگلینڈ کے کیمپ سے ڈراپ

عمر اکمل اور احمد شہزاد کو خراب ڈسپلن کی وجہ سے کیمپ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔
عمر اکمل اور احمد شہزاد کو خراب ڈسپلن کی وجہ سے کیمپ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

لاہور: پاکستان کرکٹ کی نئی سلیکشن کمیٹی نے ڈسپلن کو ترجیح دیتے ہوئے اسٹار کرکٹرز عمر اکمل اور احمد شہزاد کو دورہ انگلینڈ کے ٹریننگ کیمپ سے باہر کردیا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے دورہ انگلینڈ کیلئے لگائے جانے والے ٹریننگ کیمپ کے لیے کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ اے ٹیم کے دورہ انگلینڈ کیلئے ٹیم کا بھی اعلان کیا۔

انضمام نے کہا کہ ہم نے کیمپ کیلئے 35 لڑکوں کا اعلان کیا ہے تاکہ ان کی فٹنس کا جائزہ لیا جا سکے کیونکہ موصولہ رپورٹس کے مطابق متعدد لڑکوں کی فٹنس ٹھیک نہیں ہے یا وہ رننگ کرنے کے قابل نہیں ہیں جیسے محمد حفیظ یا عماد وسیم ہیں اور راحت علی بھی ان فٹ ہو گئے ہیں لہٰذا میں تمام لڑکوں کی فٹنس دیکھنے کے بعد حتمی فیصلہ کروں گا۔

چیف سلیکٹر انضمام الحق کیلئے اعلان کردہ ناموں میں محمد حفیظ، سمیع اسلم، افتخار احمد، اظہر علی، شرجیل خان، خرم منظور، شان مسعود، یونس خان، مصباح الحق، اسد شفیق، شعیب ملک، بابر اعظم، حارث سہیل، خالد لطیف، فوادعالم، اکبرالرحمان، آصف ذاکر، انورعلی، بلاول بھٹی، محمدعامر، راحت علی، عمران خان، سہیل خان، وہاب ریاض، جنید خان اور حسن علی شامل ہیں۔

سلیکشن کمیٹی کی جانب سے اعلان کردہ ناموں میں وکٹ کیپرز کی فہرست میں سرفراز احمد، محمد رضوان اور عدنان اکمل جبکہ اسپنرز میں یاسر شاہ، ذوالفقار بابر، محمد اصغر، عماد وسیم، بلال آصف اور ذوہیب خان شامل ہیں۔

چیف سلیکٹر نے کہا کہ ان میں سے محمد حفیظ، راحت علی، حارث سہیل اور عماد وسیم کی شمولیت فٹنس سے مشروط ہے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے ٹریننگ کیمپ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آٹھ سے 12 مئی تک لڑکوں کی فٹنس کا جائزہ لیا جائے جبکہ بوٹ کیمپ 14 مئی سے چار جون تک جاری رہے گا جس کے بعد لڑکوں کو دو ہفتے کا آرام دیا جائے گا اور انگلینڈ سے دس دن قبل اسکل جانچنے کیلئے کیمپ لگایا جائے گا۔

اے ٹیم کے حوالے سے انضمام نے کہا کہ زیادہ عمر کے لڑکوں کو اے ٹیم میں شامل نہیں کیا جائے گا اور وہ لڑکے جو اے ٹیم کے ساتھ چار سے پانچ دورے کر چکے ہیں انہیں جب تک بہت ضرورت نہ ہو، ٹیم کا حصہ نہیں بنایا جائے گا اور اس کے بجائے انہیں پاکستان کے کیمپ میں طلب کریں گے تاکہ وہ پاکستان کیلئے کھیل سکیں۔

اے ٹیم میں شامل کھلاڑیوں میں فخر زمان، شاہد علی، محمد وقاص، زین عباس، اصرار االلہ، عمر امین، عبدالرحمان مزمل، سعود شکیل، عابد علی، عمر صدیق، محمد نواز، فہیم اشرف، عامر یامین، محمد عباس، عزیزاللہ، میر حمزہ، احمد جمال، عماد بٹ، ضیاالحق، سیف اللہ بنگش، محمد حسن، اسامہ میر، شاداب اکبر، ہدایت اللہ اور ظفر گوہر۔

چیف سلیکٹر زور دیتے ہوئے کہا کہ سلیکشن کمیٹی مکمل آزاد ہے، بورڈ ہماری رہنمائی کر سکتا ہے لیکن سلیکشن کمیٹی اپنے فیصلے خود کرے گی، میں نے گزشتہ سلیکشن کمیٹیہ اور کوچ کی رپورٹس دیکھنے کے ساتھ ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کی ہے جس کے بعد پوری سلیکشن کمیٹی نے اس پر متفقہ فیصلہ کیا ہے۔

عمر اکمل اور احمد شہزاد کے بارے میں سوال پر انضمام نے کہا کہ میں نے عمر اکمل اور احمد شہزاد کے خلاف اس ٹورنامنٹ کی وجہ سے ایکشن نہیں لیا، یہ میرا دائرہ اختیار نہیں اور یہ ہی یونس کا معاملہ میرے دائرہ اختیار میں تھا۔ ٹیم میں ڈسپلن ہونا چاہیے اور جہاں بھی ٹیم کی بہتری کی بات ہو گی وہاں میں بالکل ایکشن لوں گا، ترقی کیلئے ہمیں دسپلن پر سخت ہونا ہی پڑے گا۔

آفریدی کو کیمپ سے باہر کرنے کے سوال پر انضمام نے کہا کہ انہیں ڈسپلن کی خلاف ورزی کی وجہ سے باہر نہیں کیا گیا بلکہ ہم ان کی جگہ نئے لڑکوں کو موقع دینا چاہتے ہیں۔

'اگلے 14 مہینے میں ہمیں چھ ٹوئنٹی میچز کھیلنے ہیں تو میرا خیال ہے کہ ان چھ ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ہمیں نئے لڑکوں کو موقع دینا چاہیے۔ چیف سلیکٹر نے آفریدی کی ٹیم میں سلیکشن کارکردگی سے مشروط قرار دے دی۔

انہوں نے اے ٹیم سے کھلاڑیوں کی قومی ٹیم میں شمولیت کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اے ٹیم پہلے انگلینڈ کا دورہ کرے گی لہٰذا جو لڑکے کارکردگی دکھائیں گے ان کو منتخب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں ان 60 کھلاڑیوں میں سے ہی ٹیم کا انتخاب کیا جائے بلکہ اگر کوئی لڑکا اچھی کارکردگی دکھاتا ہے تو ہم اس کو ضرور ٹیم کا حصہ بنانے پر غور کریں گے۔

اسپاٹ فکسنگ میں ملوث سابق کپتان سلمان بٹ کو کیمپ کا حصہ نہ بنانے پر انضمام نے کہا کہ وہ بہت زبردست کھلاڑی ہیں لیکن ابھی سلمان نے چار روزہ میچز نہیں کھیلے، صرف ون ڈے کا ایک ٹورنامنٹ کھیلا ہے اور وہ ساڑھے پانچ سے چھ سال بعد کرکٹ میں واپسی کر رہے ہیں۔

انہوں نے سلمان کو نظرانداز کرنے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ چار روزہ میچوں کا ایک سیزن کھیلے تاکہ بہترین انداز میں کم بیک کرے۔

اپنے بھتیجے امام الحق کو اسکواڈ میں شامل نہ کرنے کے سوال پر انضمام نے کہا کہ میں نے امام کا فرسٹ کلاس کا ریکارڈ دیکھا تھا اور اس سیزن میں ان کے فرسٹ کلاس میں زیادہ رنز نہیں ہیں تو اس کا انتخاب عمل میں نہیں لایا گیا، میں امام کے معاملے میں فیور بھی نہیں دوں گا اور نہ زیادتی ہونے دوں گا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں